اسلام آباد : وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان خطہ میں تبدیلیوں اور افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، پاکستان کی پالیسی بہت واضح ہے کہ افغان اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں، ہم کسی صورت افغانستان میں جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، ہم اپنی سرزمین کو کسی کے خلاف استعمال کریں گے نہ کرنے دیں گے، پاکستان نے فیٹف کے 27 میں سے 26 نکات پر مکمل عملدرآمد کیا لیکن ہمیں سیاسی طور پر متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 12ویں کور کی سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کی صورتحال سے پوری طرح آگاہ ہے، ہم خطہ میں تبدیلیوں سے متعلق حالات کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں، افغانستان میں پائیدار حکومت کا قیام پاکستان کے مفاد میں ہے، ہماری خواہش ہے کہ افغانستان میں خانہ جنگی نہ ہو، دونوں ملکوں کا امن ایک دوسرے سے وابستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے حوالہ سے واضح پالیسی دی ہے کہ افغان اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں،ہم ان کے فیصلے کا احترام کریں گے اور پاکستان کسی صورت افغانستان میں جنگ کا حصہ نہیں بنے گا،چین، پاکستان، ترکی، روس اور ایران سمیت سب کی نظریں خطے میں بدلتی ہوئی صورتحال پر ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے افغان سرحد پر باڑ کی تنصیب کا کام 85 فیصد مکمل کر لیا ہے، افغان شہریوں کی افغانستان میں ممکنہ صورتحال کے پیش نظر آمدورفت کو روکنے کیلئے وزارت داخلہ بارڈر کے انتظام کی ذمہ دار ہے اور اس سلسلہ میں ضروری اقدامات کر رہی ہے، چمن اور طورخم بارڈز کو جدید آلات اور سسٹم سے لیس کیا جا رہا ہے۔
مون سون کا سلسلہ پاکستان میں کب داخل ہوگا اور کن علاقوں میں شدید بارشوں سے طغیانی کا خطرہ ہے؟
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طالبان کے حوالہ سے پالیسی بہت واضح ہے، ہم اپنی سرزمین کو کسی کے خلاف استعمال کریں گے نہ کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کے معاملہ پر وفاقی کابینہ حتمی فیصلہ کر ے گی، خصوصی کمیٹی کی رپورٹ کابینہ کو بھجوائی دی ہے جس کو آئندہ اجلاس میں زیر غور لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فیٹف کے معاملہ میں پاکستان کے ساتھ بہت زیادتی ہو رہی ہے، ہمیں سیاسی طور پر متنازعہ بنایا رہا ہے جبکہ ہم نے 27 میں سے26 نکات پر مکمل عملدرآمد کر لیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے بتایا کہ پاکستان کی معیشت اب ٹیک آف کر چکی ہے، آئندہ بجٹ میں شرح ترقی 4 فیصد سے زیادہ ہو گی۔