دنیا عجوبوں سے بھری ہوئی ہے اور منفرد نظرآنے کے لیے لوگ ہر حد تک جاسکتےہیں۔ برازیل میں خود کو ’انسانی شیطان‘ قرار دینے والے شخص نے حال ہی میں اپنی چھوٹی انگلی بھی کاٹ دی ہے۔ 44 سالہ مائیکل فارو ڈو پراڈو اس سے قبل کئی مرتبہ سرجری کراچکے ہیں جس پر لاکھوں روپے خرچ ہوئے۔ انہوں نے پورے بدن اور یہاں تک کہ آنکھوں میں بھی ٹیٹو بنواچکے ہیں۔ انہوں نے منہ میں ہاتھی جیسے دانت لگوائے ، کھوپڑی پر سینگ بنوائے، ناک کا ایک بڑا حصہ کٹوایا اوراب یہ حال ہے کہ ہاتھ کی چھوٹی انگلی بھی قربان کرچکے ہیں۔
ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوں گا نہ ہی ضمانت کراؤں گا، ندیم ملک
ساؤ پالو کے نزدیک رہنے والے مائیکل نے خود کو شعوری طور پر شیطان جیسا بنانے کی کوشش کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ انہیں اصلی نام کی بجائے ’انسانی شیطان‘ قرار دیتے ہیں۔ وہ گزشتہ 25 برس سے ٹیٹو گودنے کا کام کررہے ہیں لیکن انہوں نے اسے اپنے بدن کے ہرمقام پرآزمایا ہے۔ مائیکل کی آنکھیں بھی ٹیٹو اور رنگوں سے بھری ہوئی ہیں۔
حال ہی میں انہوں نے ہاتھی کے دانت نما چاندی کے دانت منہ میں لگائے ہیں اور ایک درمیانی انگلی کو کاٹ کر الگ کردیا ہے۔ اسی طرح ان کی بیوی کارول بھی کسی سے پیچھے نہیں رہیں وہ بھی عین اپنے شوہر کی طرح اپنی جسمانی کیفیات بدل چکی ہیں۔ چند ماہ قبل مائیکل نے اپنے ناک کا نرم حصہ بالکل ہی کاٹ دیا اور دنیا میں ناک بریدہ تیسرے انسان بن گئے ہیں۔ یہ خطرناک کام وہ صرف مشہور ہونے کے لیے کررہے ہیں۔ ان کا اصرار ہے کہ وہ منفرد نظر آنا چاہتے ہیں اور آخر دم تک اپنی ظاہری ہیئت بدلتے رہیں گے۔
ان کی بیوی نے بھی انہیں بدن تبدیل کرنے میں مدد دی ہے۔ ناک اور انگلی کٹوانے کے لیے انہوں نے درد برداش کرنے والی دوائیں اور انیستھیسا کا استعمال کیا ہے۔ لیکن اس کے بعد ہونے والی تکلیف کو وہ سہنے کے عادی ہوچکے ہیں۔ ناک اور انگلی کٹوانے کے علاوہ انہوں نے بدن میں کئی اندرونی پیوند لگائے ہیں جن میں دیو نما سینگ بھی شامل ہیں۔