واشنگٹن : امریکا نے پہلی مرتبہ سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک سے تیل و گیس کی خریداری ترک کرنے کا اعلان کردیا؟ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہم تیل کی پیداوار کے حوالے سے خود مختار ہوگئے ہیں، اب ہم دنیا بھر میں تیل اور قدرتی گیس کی پیداوار کے حوالے سے سب سے آگے ہیں اس لیے ہمیں مشرق وسطیٰ کے تیل کی ضرورت نہیں۔ تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ اب ان کے ملک کو مشرق وسطیٰ کے تیل و گیس کے ذخائ رکی ضرورت نہیں۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا تیل و گیس کی پیداوار کے معاملے میں اب خودمختار ہو چکا ہے۔
ان کے صدر بننے کے بعد سے توانائی کے ذخائر کی پیداوار میں تاریخی کامیابی حاصل کی ہیں۔ اس لیے اب امریکا کو کسی دوسرے ملک سے تیل و گیس کے ذخائر خریدنے کی ضرورت نہیں ہے۔ امریکی صدر نے ان خیالات کا اظہار اپنی قوم سے کیے گئے خصوصی خطاب کے دوران کیا۔ ایران کی جانب سے عراق میں 2 امریکی فوجی اڈوں پر میزائلوں سے کیے گئے حملوں کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی قوم سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات کے ایران کے حملے میں نہ ہی کوئی امریکی نہ عراقی فوجی ہلاک یا زخمی ہوا۔ ارلی وارننگ سسٹم نے بہترین کام کیا اور اس کی بدولت امریکی و عراقی فوجی پہلے ہی محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے تھے، جبکہ حملوں میں امریکی اڈوں کا معمولی نقصان ہوا۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ایران مہذب دنیا کو خوف زدہ کر تا رہاہے، قومیں ایران کا رویہ برداشت کر تی رہی ہیں تاہم اب امریکی افواج کسی بھی چیز کے لئے تیار ہیں۔ سلیمانی نے خطے میں کئی امریکی فوجیوں کو ہلاک کرایا اور امریکی مفادات پر حملے کی پلاننگ کر رہے تھے۔ ایران نے حالیہ دنوں میں 2 امریکی ڈرون بھی تباہ کیے۔ ایران نے یمن ،لبنان ،افغانستان اور عراق میں تباہی مچائی، امریکی ایرانی رویہ کافی عرصے سے برداشت کررہے تھے۔
اب معاملہ برداشت سے باہر ہوچکا تھا اسی لیے قاسم سلیمانی کو قتل کرنے کا حکم دیا گیا۔ امریکی صدر نے دوران خطاب اعلان کیا کہ ایران کو ایٹم بم بنانے سے روکا جائے اور اب اس کیخلاف مزید سخت معاشی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ جب تک میں صدر ہوں ایران کو جوہری ہتھیار بنانے نہیں دیا جائے گا۔ ایران کو اپنے جوہری پروگرام کو فوری طور پر روکنا اور دہشت گردی کی حمایت کو ختم کرنا ہوگا۔ ہم سب کو مل کر ایران کے ساتھ ایک معاہدہ کرنا ہوگا تاکہ ہم دنیا کو محفوظ اور پرامن بناسکیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ ایران نے اپنے عوام پر سخت اور جابرانہ تسلط قائم کررکھا ہے،ایران میں حالیہ ہونے والے مظاہروں میں سیکڑوں ایرانی شہریوں کو احتجاج کرنے پر قتل کردیا گیا۔ امریکی صدر نے ایران کو مل کر کام کرنے کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ امریکا ایران کے عوام اور قیادت کیلئے وہ مستقبل چاہتاہے جو ان کاحق ہے۔ ایران پستی کی جانب جا رہا ہے، ہماری خواہش ہے ایران میں خوشحالی آئے ایران اقوام کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرے۔ ہمیں داعش کی تباہی اور دیگر مشترکہ ترجیحات پر کام کرنا چاہیے۔ امریکا ان تمام ممالک کے ساتھ امن چاہتاہے جو امن چاہتے ہیں۔