اسلام آباد : مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں سینئیر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکے گورنر نے محبوبہ مفتی اورعمرعبداللہ کو پیشکش کی تھی کہ اگر وہ خاموش رہیں تو انہیں رہا کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں سابق وزرائے اعلیٰ نے حقارت کے ساتھ یہ پیشکش ٹُھکرادی۔ انہوں نے بالکل درست کیا کیونکہ اس شرط پر رہائی بے مقصد تھی۔ دونوں رہنماؤں کو اس جرأت آمیز اقدام پر ہمارا سلام پہنچے۔
حکومت بھارت کےلیےفضائی اورزمینی راستےبند کرنےکا سوچ رہی ہے۔ فضائی حدود تو فوری بند ہوسکتی ہیں تاہم زمینی راستےسے وہ افغانستان کے ساتھ تجارت کرتا ہے، چنانچہ اس میں افغانستان بھی ایک فریق ہوگا۔ اس پر سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا جانا چاہیے اور جو فیصلہ بھی ہو پھر اس پر ثابت قدم رہنا چاہیے
— Mujibur Rahman Shami (@mujibshami1) August 28, 2019
خیال رہے کہ مقبوضہ وادی میں کرفیو کا نفاذ چوتھے ہفتے میں داخل ہو گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کی وجہ سے ذرائع ابلاغ معطل ہیں جبکہ ٹیلی فون اور انٹرنیٹ سروسز کو بھی معطل رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے کشمیریوں کا باہر کی دنیا سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ کشمیریوں پر بھارتی فورسز کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم میں دن بدن اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔ لیکن کشمیریوں کی جدوجہد آزادی تاحال جاری ہے جس کے لیے کئی کشمیری اپنے سینوں پر گولیاں بھی کھا رہے ہیں، بھارتی فورسز کی نہتے کشمیریوں پر فائرنگ سے درجنوں کشمیری شہید جبکہ متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب بھارتی حکومت نے حریت رہنماؤں کو بھی حراست میں لے کر نظر بند کر رکھا ہے۔