Saturday May 18, 2024

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران کو پیشکش۔۔۔پاسدارانِ انقلاب نے بھی اپنا فیصلہ سنا دیا

تہران (نیوزڈیسک ) ایرانی پاسداران انقلاب نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مذاکرات کی مشروط پیش کش کو ٹھکراتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے اور متوقع حملوں کے امریکی الزامات کو بھی مسترد کردیا۔خبرایجنسی ’’رائٹرز‘‘ نے ’’تسنیم نیوز ایجنسی‘‘ کے حوالے سے کہا ہے کہ پاسداران انقلاب کے سیاسمی امور کے نائب سربراہ یداللہ جیوانی کا کہنا تھا کہ امریکیوں سےمذاکرات نہیں ہوں گے اور امریکی ہمارے خلاف فوجی کارروائی کی ہمت نہیں کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری قوم امریکا کا ناقابل اعتبار سمجھتی ہے۔ایرانی عوام نے بھی امریکا کے حوالے سے حکومتی فیصلے کی تائید کرتے ہوئے

بڑے پیمانے پر جلوس نکالے ہیں اور معاہدے میں شامل ممالک کی جانب سے امریکی پابندیوں سے تحفظ کے لیے کوششیں نہیں کرنے کی صورت میں تو مزید اقدامات کرنے کی دھمکی دی۔ایران کے سرکاری ٹی وی میں نشر ہونے والی رپورٹ میں نماز جمعہ کے بعد ہزاروں افراد کو مظاہرے میں شریک دکھایا گیا اور کہا گیا کہ ملک بھر میں اسی طرح کے مظاہرے ہورہے ہیں۔مظاہرین نے امریکا مردہ باد کے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور نعرے لگا رہے تھے کہ امریکا کو معلوم ہونا چاہیے کہ پابندیوں کا کوئی اثر نہیں ہے۔ٹرمپ کے بیان کے حوالے سے اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر مجید تخت روانچی کا کہنا تھا کہ ایران کے امریکا سمتی دیگر 6 ممالک سے معاہدے کے فریم ورک کے اندر مذاکرات جاری ہیں۔امریکی ٹی وی کو د یئے گئے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اچانک مذاکرات کی ٹیبل چھوڑنے کا فیصلہ کیا اس لیے اس بات کی گارنٹی ہے کہ وہ دوبارہ ایسا نہیں کریں گے۔انہوں نے ایرانی دھمکیوں کے حوالے سے امریکی الزامات کو جعلی انٹیلی جنس قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا اور کہا کہ انہوں نے وہی لوگوں کو پیش کیا جنہوں نے امریکا کی عراق میں مداخلت کے حوالے سے اسی طرح کا کردار ادا کیا تھا۔ایران کے معروف عالم آیت اللہ یوسف طباطبائی نجد نے خلیج فارس میں امریکی ائرکرافٹ اور آبدوز منتقل کیے جانے کے حوالے سے نماز جمعے کے خطبے میں کہا کہ امریکی نیوی آبدوز کو ایک میزائل سے تباہ کیا جا سکتا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ایران کو دھمکاتے ہوئے ابراہم لنکن آبدوز کو مشرق وسطی میں تعینات کرنے کا اعلان

کیا تھا جو گزشتہ روز مصر کی نہر سویز سے گزری تھی۔آیت اللہ یوس طباطبائی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ان کی اربوں ڈالر مالیت کی آبدوز کو ایک میزائل سے تباہ کیا جاسکتا ہے۔قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے مذاکرات کا اشارہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایرانی قیادت سے بات چیت کے لیے آمادہ ہیں لیکن جو کچھ میں ایران سے چاہتا ہوں اس کے لیے مذاکرات میں تہران پہل کرے اور اگر ایرانی حکام ایسا کرتے ہیں تو پھر ہم ان سے بات چیت کے لیے تیارہیں۔

FOLLOW US