Saturday May 18, 2024

مسلح شخص نے لندن کی مسجد میں نماز تراویح کے دوران فائرنگ کر دی

لندن (نیوزڈیسک) نمازِ تراویح کے دوران مسلح شخص نے لندن کی مسجد میں فائرنگ کر دی، بعدازاں فرار ہو گیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مشرقی لندن کے علاقے سیون کنگز میں نماز تراویح کے وقت مسلح شخص نے مسجد میں گھس کر فائرنگ کی تاہم نمازیوں کے پیچھا کرنے پر حملہ آور فرار ہو گیا۔واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا

اور تلاش شروع کر دی۔ جب کہ مسجد کے باہر پولیس کی بھاری نفری کو بھی تعینات کر دیا گیا،اسکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق واقعے کی جگہ سے شواہد اکھٹے کیے جا رہے ہیں اور عینی شاہد کے بیانات بھی قلمبند کیے جا رہے ہیں تاہم فائرنگ کے واقعے میں کسی بھی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔پولیس کے مطابق واقعے میں دہشت گردی کا عنصر شامل نہیں ہے۔ ایک اور میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مسلح شخص نے مسجد میں گھسنے کی کوشش کی تو نمازیوں نے اسے ناکام بنایا۔خیال رہے نیوزی لینڈ میں مساجد پر ہونے والے حملے کے بعد لندن میں مسجد میں فائرنگ کے واقعات پہلے بھی پیش آ چکے ہیں۔بتایا گیا کہ ی برطانیہ میں بھی اسلام مخالف واقعہ دیکھنے میں آیا جہاں کچھ نوجوانوں نے برطانیہ میں قائم مسجد کے باہر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ایک 27 سالہ مسلمان زخمی ہوگیا۔ اس حوالے سے عینی شاہد نے بتایا کہ کینن اسٹریٹ روڈ پر واقع عبادت گاہ کے قریب تین افراد پر مشتمل گروپ نے لوگوں کے خلاف نازیبا کلمات ادا کیے۔شرپسندوں نے مسجد سے باہر آنے والے نمازیوں پر فقرے بھی کسے۔ چشم دید گواہ کے مطابق تینوں سفید فام شرپسندوں نے جمعہ کی

نماز کے لیے آنے والوں کو ’مخصوص‘ نفرت انگیز الفاظ سے مخاطب کیا اور مسلمانوں کو اشتعال دلانے کی کوشش کی۔ حملہ آوروں نے مسجد کے باہر پارک کی گئی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ ڈالے۔ جس سے ایک مسلمان شہری زخمی ہو گیا، متاثرہ شخص ایشیائی تھا۔ واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں 2 مساجد پر فائرنگ کے نتیجے میں50 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے، مسلح شخص نماز جمعہ کے بعد مسجد میں داخل ہوا اور خود کار ہتھیار سے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی تھی۔

FOLLOW US