Monday May 6, 2024

’میرے شوہر نے بھی میرے ساتھ طالبان جیسا سلوک شروع کردیا‘

اوٹاوا( نیوز ڈیسک)2017ءمیں پاک فوج نے کینیڈین شوہر جوشوا بوئیل اور اس کی امریکی بیوی کیٹلین کولمین کو طالبان کے چنگل سے رہائی دلوائی تھی۔ یہ جوڑا 2012ءسے طالبان کی قید میں تھا اور دوران قید ہی ان کے ہاں تین بچے ، 2بیٹے اور ایک بیٹی پیدا ہوئی تھی۔ رہائی کے بعد یہ جوڑا کینیڈا واپس چلا گیا لیکن واپس جاتے ہیں جوشوا نے اپنی بیوی کے

ساتھ ایسا ناروا سلوک شروع کر دیا کہ دونوں میں علیحدگی ہو گئی اوراب کیٹلین نے جوشوا کے خلاف جنسی جسمانی تشدد کے الزامات کے تحت کا مقدمہ اوٹاوا کی ایک عدالت میں مقدمہ دائر کر رکھا ہے ہے۔ میل آن لائن کے مطابق کیٹلین کولمین شوہر سے علیحدگی کے بعد واپس امریکی ریاست پنسلوانیا کے شہر سٹیورٹ سٹون میں اپنے خاندان کے پاس جا کر مقیم ہو چکی ہے۔ گزشتہ روز وہ پنسلوانیا سے اپنی والدہ کے ساتھ عدالت میں بیان دینے کے لیے اوٹاوا پہنچی جہاں اس کا کہنا تھا کہ ”رہائی کے بعد میرا شوہر میرے ساتھ وہی سلوک کرنے لگا تھا جو دوران قید طالبان کرتے تھے۔“33سالہ کیٹلین نے بتایا کہ ”جوشوا میرے ہاتھ پاؤں باندھ دیتا اور جسنی و جسمانی تشدد کا نشانہ بناتا۔ میں اتنی خوفزدہ ہوتی تھی کہ وہ جو کہتا میں کرتی جاتی تھی، کبھی بھی مزاحمت نہیں کرتی تھی۔ رہائی کے بعد کینیڈا میں اس کے ساتھ میں نے جتنے دن گزارے انتہائی خوف کے عالم میں گزارے۔ اس کا یہ رویہ میرے لیے انتہائی خوفناک تھا۔وہ مجھے جب باندھ دیتا تو کئی کئی گھنٹے مجھے کھولنے سے انکار کرتا رہتا۔ ایک روز میں تنگ آ گئی اور اس سے کہا کہ اب میں مزید یہ برداشت نہیں کر سکتی، میں

بچوں کو لے کر جا رہی ہوں۔“ رپورٹ کے مطابق جوشوا نے اپنی اہلیہ کی طرف سے عدالت میں لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ”میں کیٹلین کے ساتھ جو کچھ بھی کرتا تھا اس میں اس کی رضامندی شامل ہوتی تھی۔“واضح رہے کہ رہائی پانے کے بعد جوشوا اور کیٹلین کے ہاں چوتھے بچے کی بھی پیدائش ہوئی۔ 2018ءمیں ایک عدالت نے چاروں بچوں کو ماں کے حوالے کر دیا تھا اور وہ اب امریکہ میں والدہ کے ساتھ رہتے ہیں۔

FOLLOW US