لاہور (ویب ڈیسک) امریکہ کو یقین ہے کہ عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعد افغانستان میں امن آنا شروع ہو جائیگا اور عمران خان ایسی شخصیت ہیں کہ وہ طالبان اور افغانستان کو مذاکرات کی ٹیبل پر بٹھا سکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اور پنٹاگون عمران خان کی حکومت
کالم نگار ندیم منظور سلہری اپنے کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔کو ہر لحاظ سے سپورٹ کریگی امریکہ نے نئی حکومت کو افغانستان میں پائیدار امن کی خاطر ایک بڑا رول دینے کی منصوبہ بندی کر لی ،عمران بھی ٹرمپ کی طرح کچھ لو اور کچھ دو کی پالیسی اختیار کرینگے اگر ڈونلڈ ٹرمپ پر عمران خان کی طلسماتی شخصیت کا اثر ہو گیا تو پھر پاکستان میں نہ صرف خوشحالی آئے گی بلکہ وہ اس خطے میں بیک وقت چین اور امریکہ کا ایک بڑا پارٹنر بن سکتا ہے ۔امریکی نامور قانون دان اینتھونیو اپٹیمو کا کہنا ہے کہ عمران خان نواز شریف سے کئی گنا زیادہ باصلاحیت انسان ہے اسی لئے تو پاکستانی عوام نے اسکو اپنا قائد مانا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ نئی سویلین حکومت کو زیادہ معاملات میں بااختیار ہی رہنے دیگی کیونکہ اسکو پتہ ہے کہ عمران خان میں کسی بھی ٹارگٹ کو حاصل کرنے کی صلاحیت ہے ،امریکی تھنک ٹینک ادارے کارنیگی اینڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس کے ماہر جاریٹ بلینک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں نئی منتخب حکومت کا کچھ معاملات پر اختیار ہو گا اور کچھ پر نہیں افغانستان ، بھارت اور چین کے بارے میں پالیسیاں بنانے میں نئی حکومت بااختیار نہیں ہو گی اور نہ ہی ان ممالک کی پالیسیوں پر زیادہ اثرانداز ہو سکے گی۔