Tuesday November 11, 2025

جیسا کرو گے ویسا بھرو گے بھارت کے افغانستان کےلئے خرچ گئے اربوں ڈالرز ڈوب گئے، دہلی والوں کا چین وین سب اجڑ گیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک مشہور مقولہ ہے کہ عقلمند کوا ہمیشہ گوبر پرہی جا کر بیٹھتا ہے۔ ایسی ہی ایک دوسری ضرب المثل ہے کہ جو دوسروں کےلئے گڑھا کھودتا ہے وہ خود ہی اس میں جاکر گرتا ہے۔ کچھ ایسا ہی پاکستان کے ازلی دشمن پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ ہو اہے جو پاکستان کو معاشی اور دفاعی طور پر پریشان اور غیر مستحکم کرنے

کےلئے افغانستان میں پنجے گاڑھنے کے خواب دیکھ رہا تھا اور ان خوابوں کو لے کر سیانےبھارتیوں نے ایران میں اربوں ڈالر ز کی لاگت سے چا ہ بہار بندرگاہ بھی قائم کر ڈالی تھی ۔ لیکن اب امریکہ کی ایران پر نئی پابندیوں سے اربوں ڈالرز کی یہ خطیر رقم بھی ڈوبتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ایران پر امریکی کی نئی پابندیوں سے اس خطے اور افغانستان پر اجارہ داری کا بھارتی خواب چکنا چور ہو گیا ہے۔ امریکی پابندیوں سے ایران کی بندرگاہ چاہ بہار کا مستقبل غیر یقینی ہو گیا ہے جبکہ اسی بندرگاہ اورافغانستان میں اربوں ڈالر کی بھارتی سرمایہ کاری بھی ضائع ہو گئی ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نےیہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ بھارت اب افغانستان کو اپنی مرضی کے مطابق پاکستان کے خلاف استعمال نہیں کر سکے گا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین کشیدگی کی وجہ سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا بڑا حصہ ایران منتقل ہو گیا تھا جس سے پاکستان کا اثر رسوخ متاثر ہو رہا تھا جبکہ بھارت کی پوزیشن مستحکم ہو رہی تھی مگر اب صورتحال بدل گئی ہے اور افغانستان کا دارومدار پاکستانی بندرگاہ پر دوبارہ بڑھ گیا ہے۔ادھر بھارت جس ایرانی بندرگاہ کو سی پیک کے متبادل کے طور پر پیش کر رہا تھا مگراس کا اپنا کوئی مستقبل نہیں رہا ہے جس سے نئی دہلی میں پالیسی سازوں کی نیند حرام ہو گئی ہے۔جن ممالک اور بین الاقوامی اداروں نے ایران سے کاروبار جاری رکھنے کی کوشش کی انھیں امریکی غضب کا سامنا کرنا ہو گا اس لئے اب کوئی بھی عالمی ادارہ یا بین الاقوامی بینک اس سلسلہ میں دلچسپی نہیں لے گا