استنبول : ترکی میں ایک سینئر خاتون اینکر صدف قباس کو صدر رجب طیب اردگان کی مبینہ توہین پر گرفتار کرلیا گیا۔ صدر کی توہین کے قانون کے تحت انہیں عدالت سے ایک سے چار سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ خاتون اینکر نے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ اگر کوئی بیل محل پر چڑھ جائے تو وہ بادشاہ نہیں بن جاتا البتہ محل باڑہ ضرور ہوجاتا ہے۔ ان کے اس ٹویٹ پر انہیں ہفتے کی رات دو بجے گرفتار کرلیا گیا ، اتوار کو انہیں عدالت نے جیل بھیجوا دیا۔ صدف قباس کے وکیل کا کہنا ہے کہ یہ آزادی اظہارِ رائے کی خلاف ورزی ہے، وہ اس کیس کا بھرپور دفاع کریں گے۔ خیال رہے کہ جب سے طیب اردگان ترکی کے صدر بنے ہیں تب سے لاکھوں لوگ ان کی توہین کے قانون کے تحت زیر ِ عتاب آچکے ہیں۔ ترکی میں صدر کی توہین پر ایک سال سے چار سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ الجزیرہ ٹی وی کے مطابق سنہ 2014 میں جب طیب اردگان ترکی کے صدر بنے اس کے بعد اب تک گزشتہ سات سالوں کےدوران صدر کی توہین پر ایک لاکھ 60 ہزار 169 تحقیقات کی جاچکی ہیں۔ اب تک صدر کی توہین پر 35 ہزار 507 مقدمات درج کیے گئے ہیں اور عدالتوں نے 12 ہزار 881 افراد کو اردگان کی توہین کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزائیں سنائی ہیں۔
‘مجھے وزیر کے عہدے سے مسلمان مذہب ہونے کی وجہ سے ہٹایا گیا،برطانوی رکن پارلیمنٹ نصرت غنی کا الزام
مزید بارش اوربرف باری ۔موسم کاحال بتانے والوں نے بڑی پیش گوئی کردی
اگر میں حکومت سے نکل کر سڑکوں پر آگیا تو زیادہ خطرناک ہوں گا، وزیر اعظم نے اپوزیشن پر واضح کر دیا