اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن پر واضح کرتے ہوئے کہا کہ اگر میں حکومت سے نکل کر سڑکوں پر آگیا تو زیادہ خطرناک ہوں گا ۔ ” آپ کا وزیر اعظم آپ کے ساتھ” کے سلسلے میں عوام سے ٹیلیفون پر براہ راست گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے ساڑھے تین سال حکومت کی اور یہی سنتے آرہے ہیں کہ حکومت آج جا رہی ہے ، کل جا رہی ہے، تحریک انصاف نہ صرف اپنی یہ حکومت کامیابی سے مکمل کرے گی بلکہ انشا اللہ اگلے پانچ سال بھی حکومت کرے گی ،لیکن میں اپوزیشن پر واضح کر دوں کہ اگر میں حکومت سے نکل کر سڑکوں پر آگیا تو زیادہ خطرناک ہوں گا۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ابھی تک تو میں اپنے آفس میں بیٹھا تماشہ دیکھ رہا ہوں ، اگر میں سڑکوں پر آگیا تو جو لوگ یہاں باقی بچ گئے ہیں یہ بھی لندن فرا رہو جائیں گے ، ٹی وی پر روز کہا جاتا ہے کہ نواز شریف کل آرہا ہے ، پرسوں آرہا ہے ، ہم تو دعا کرتے ہیں کہ وہ آئے پاکستان ، یاد رکھیں وہ کبھی پاکستان نہیں آئے گا ، اسے اپنے پیسے سے پیار ہے ۔
تحقیقات سے نہیں گھبراتی لیکن ۔ حریم شاہ نے بھی حکومت کی کارکردگی پر مایوسی کااظہار کردیا
وزیر اعظم نے کہا کہ عوام کو نکالنے کا اعزاز صرف ذوالفقار بھٹو کو شامل ہے یا اللہ نے یہ کرم مجھ پر کیا ہے ، میں نے چار بار مینار پاکستان گراؤنڈ میں بھر کر جلسہ کیا ہے ، یاد رکھیں کہ جو لاوا عوام کے اندر 35 سال سے پک رہا ہے ، اگر وہ باہر نکل آیا تو یہ لوگ بھاگتے ، چھپتے پھریں گے ۔ خاتون کالر نے وزیر اعظم سے پوچھا کہ گزشتہ برس آپ نے عوام سے براہ راست گفتگو میں مہنگائی میں کمی کا وعدہ کیا تھا ، لیکن آج مہنگائی دوگنا ہے ، کیا آپ کی ٹیم آپ کو حقائق سے گمراہ کر رہی ہے اور آپ کو ادراک نہیں ہے ؟۔ وزیر اعظم عمران خان نے جواب دیتے ہوئے مہنگائی سے متعلق کہا کہ مجھے صبح ایک گھنٹے میں اپنے موبائل پر ساری اطلاعات مل جاتی ہے، مہنگائی مجھے کئی دفعہ راتوں کو جگاتی ہے، مہنگائی کا مسئلہ دنیا بھر میں ہے، جب ہماری حکومت آئی تو سب سے بڑا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ملا، سارا دباؤ روپے پر تھا، ہمارے پاس ڈالرز ہی نہیں تھے ، روپے کے گرنے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا نے پوری دنیا کو متاثر کیا ، امریکہ اب تک 6 ہزار ارب ڈالر خرچ کر چکا ہے، برطانیہ میں بھی مہنگائی تاریخی سطح پر ہے، برطانیہ میں 30 سال میں سب سے زیادہ مہنگائی ہے، فرانس میں13 سال میں سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی، یورپ بھر میں 30 سال میں سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی، ہمیں 75 فیصد گھی درآمد کرنا پڑتا ہے، گیس کے ذخائر کم ہو رہے ہیں۔
مجھے پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دیا جاتا ، وزیر اعظم نے اعتراف کرلیا
پرویز مشرف کا ظلم
وزیر اعظم نے کہا کہ پرویز مشرف نے دو بڑے خاندانوں کو این آر او دے کر بڑا ظلم کیا ، ہم جتنا بھی ٹیکس اکٹھا کرتے ہیں اس میں سے آدھا پیسہ آئی ایم ایف کے ٹیکس میں چلا جاتا ہے ، آدھے پیسے سے کیسے صحت اور تعلیم سمیت دیگر سہولیات دیں ۔ ہمارا مقابلہ مافیاز سے ہے، یہی لوگ مایوسی پھیلاتے ہیں کہ ملک میں غربت آگئی ، تباہی آگئی ، میں نے پہلے دن سے کہا تھا کہ یہ لوگ چیخیں گے اور کوشش کریں گے کہ پرویز مشرف کی طرح میں بھی این آر او دوں لیکن میں این آر او نہیں دوں گا ، یہ مافیا ملک میں افرا تفری پھیلا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مجھ سے کہا جاتاہے کہ میں شہبازشریف سے ہاتھ نہیں ملاتا، میں شہبازشریف کواپوزیشن لیڈرنہیں قومی مجرم سمجھتاہوں، شہبازشریف نے داماداوربیٹے کوملک سے فرارکرایا، یہ سب ان کے دور میں باہر کے ملک بھاگے ، شہبازشریف پارلیمنٹ میں 3،3 گھنٹےکی تقریریں کرتےہیں، ان کی تقریر کم اورجاب کی درخواست زیادہ ہوتی ہے، جب سوال پوچھا جائے تو کہتے ہیں بچےباہرہیں ان سے پوچھیں، ان کے مقصود چپراسی کے اکاؤنٹ میں 400 کروڑ روپے کیسے آگئے ، 16 ارب روپے ان کے نوکروں کے نام پر ہیں ، ان پر ہاتھ ڈالو تو کہتے ہیں انتقامی کارروائی ہو گئی ، عدلیہ سے کہتا ہوں کہ خدا کے واسطے رحم کریں ، ہماری جمہوریت ختم ہو رہی ہے ، انہوں نے نیب میں 8 ارب کا جواب دینا ہے ، کوئی چینی والا ہے ، کوئی فالودہ والا ہے ، جو کبھی ملک سے باہر نہیں گیا ، وہ باہر سے ان کو پیسے بھیج رہے ہیں ۔ شہبازشریف کیس کاروزانہ کی بنیادپرسن کرفیصلہ ہوناچاہیے،
ان دو خاندانوں کو این آر او دینا ملک سے سب سے بڑی غداری ہے، وزیراعظم پھٹ پڑے
جیلوں میں کوئی طاقتور مجرم نہیں
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کی جیلوں میں کوئی طاقتور مجرم قید نہیں ہے ، سارے قانون کو چکمہ دے کر آزاد یا مفرور ہیں ، صرف غریب لوگ ہی جیلوں میں قید ہیں ، 3 بارکےوزیراعظم کےبچےبیرون ملک بیٹھےہیں ، میں ملک سے نہیں بھاگا،کیسز کاسامناکیا،یہاں مجھے کہا جاتا ہے کہ ایک مجرم کو بھی قوم سے تقریر کی اجازت دی جائے ، اگر مجرموں کو تقریر کی اجازت دینی ہے تو پھر جیلوں میں قید غریبوں کیلئے جیلوں کے دروازے بھی کھول دیں ۔
سب سے بات کرنے کو تیار ہوں
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میری کوئی انا یا ذاتی مسئلہ نہیں ہے ، میں سب سے بات کرنے کو تیار ہوں ، میں ہر جماعت سے بات کر سکتا ہوں لیکن کسی مجرم کو این آر و نہیں دے سکتا، سنگاپور کا ایک وزیر کرپشن کرتا پکڑا گیا تو خود کشی کرلی، امریکہ میں ایک شخص کا فراڈ پکڑا جانے پر اس کے بیٹے نے خود کشی کرلی جبکہ دوسرا بیٹا ساری زندگی گھر میں ہی قید رہا اور گھر میں ہی مر گیا کیوں کہ وہ جانتے ہیں کہ معاشرے میں ان کیلئے کوئی جگہ یا عزت نہیں ، لیکن یہاں پر ان لوگوں کو پروٹوکول دیا جاتا ہے ، گل پاشی کی جاتی ہے جیسے پتہ نہیں کون سا عظیم کام کر کے آئے ہیں ۔
نیوزی لینڈکی وزیراعظم جیسنڈرا آرڈرن کی شادی سے پہلے ہی خوشیاں خاک میں مل گئیں
یکدم دودھ کی نہریں نہیں بہہ سکتیں
وزیر اعظم نے ایک کالر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ میری حکومت کے آتے ہی دودھ کی نہریں بہہ جائیں گی ، عمران خان کے پاس جادو کا ڈنڈا نہیں ہے جسے ہلائے گا تو سب ٹھیک ہو جائے گا ۔ یہ ایک عمل کا نام ہے ، سب لوگوں کو بہتری کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
کریمنل جسٹس سسٹم میں اصلاحات لا رہے ہیں
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کریمنل جسٹس سسٹم میں اصلاحات لا رہے ہیں ، یہاں طاقتور مجرم بڑے بڑے وکیل دے کر صاف بچ کر نکل جاتے ہیں ، میری کوشش ہوتی ہےکہ کمزور طبقے کے ساتھ کھڑا ہوں، یہاں پر ایف بی آر کےڈھائی ہزار ارب روپےکے کیسز عدالتوں میں زیر التواہیں، کمزور کی چوری سے نہیں طاقتور کی چوری سے ملک تباہ ہوتا ہے۔
بلدیاتی انتخابات میں شکست کی وجہ
وزیر اعظم عمران خان نے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں شکست پر کہا کہ ہماری شکست کی وجہ ٹکٹ دینے کا معاملہ رہا ، میں مصروف رہا اور خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات پر توجہ نہ دے پایا جس کے باعث وہاں ٹکٹوں کی تقسیم میں بد نظمی پائی گئی اور خود پاکستان تحریک انصاف کے ووٹرز ہی پی ٹی آئی امیدواروں کے خلاف کھڑے ہو گئے ، یوں پی ٹی آئی کو پی ٹی آئی سے ہی شکست ہوئی ۔ آئندہ میں خود انتخابات اور ٹکٹوں کی تقسیم کے عمل کا جائزہ لوں گا۔ کسی کا کوئی رشتہ دار ٹکٹ کا امیدوار ہوا تو فیصلہ کمیٹی کرے گی کہ کیا اس میں اہلیت ہے ۔