بیروت: لبنان کے دارالحکومت بیروت میں اعلیٰ عدلیہ کے جج کے خلاف مظاہرہ کرنے والے افراد اورحکومت کے حامی شہریوں میں فائرنگ کے تبادلے کے دوران چھ افراد ہلاک جبکہ 30 سے زائد زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق حزب اللہ کے لوگ گزشتہ سال بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کی تحقیقات کرنے والے جج جسٹس طارق بیطار کوبیروت دھماکوں کی انکوائری کیس سےہٹانے کا مطالبہ کررہےتھے،مظاہرین کی جانب سے جج پرسیاسی وابستگی کاالزام عائد کیا گیا تھا۔حزب اللہ اورامل تحریک کےاتحادیوں کی جانب سے مظاہروں کے دوران فائرنگ سے ملک میں فسادات پھوٹ پڑے ہیں اور ہر طرف گولیوں، دستی بم دھماکوں اور ایمبولینس کے سائنرن کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔ فائرنگ سے چھ افراد ہلاک جبکہ30سےزائد زخمی ہوگئے،تمام زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیاہے۔فائرنگ کے واقعہ کے بعد بیروت میں حالات کشیدہ ہیں اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کی بڑی نفری شہر میں گشت کررہی ہے۔
بیروت میں جاری کشیدگی کے دوران زور دار دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔ دوسری طرف لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی کا شہریوں سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہنا ہے کہ بیروت میں حساس مقامات پرایک حساس وقت میں کشیدگی باعث تشویش ہے۔انہوں نےحکام کو فائرنگ کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
قربانی اسلام میں بھی جائز ہے، نور مقدم نے خود کو قربانی کے لیے پیش کیا
نیب نے مشکوک ٹرانزیکشن کے ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری کی بریت کی درخواست مسترد کر دی