Sunday November 24, 2024

ملک چھوڑنے کیلئے قطار میں کھڑے افغان آرمی چیف کی تصویر سامنے آگئی

کابل : طالبان کی حکومت آنے کے بعد سے ہی بہت سے لوگ افغانستان سے بیرون ملک جانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ بہت سے لوگ اب تک اپنے اس مقصد میں کامیاب بھی ہوچکے ہیں جب کہ ہزاروں اب بھی ایسے ہیں جو افغانستان چھوڑنے کے انتظار میں ہیں۔ ان لوگوں میں افغانستان کے سابق آرمی چیف جنرل ولی محمد احمد زئی بھی شامل ہیں۔ سوشل میڈیا پر جنرل ولی محمد احمد زئی کی ایک تصویر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے جس میں انہیں ایئر پورٹ پر قطار میں کھڑے دیکھا جاسکتا ہے۔ انہوں نے روایتی شلوار قمیض پہن رکھی ہے اور کندھے پر رومال رکھا ہوا ہے۔

وزیراعظم نے ایک مرتبہ پھر سرکاری رہائش گاہ میں منتقل ہونے سے انکار کر دیا

مایاعلی کی اپنے میک اپ آرٹسٹ کے ساتھ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل

خیال رہے کہ رواں ماہ طالبان نے افغانستان میں فتوحات کا سلسلہ شروع کیا تو صدر اشرف غنی نے 11 اگست کو آرمی چیف جنرل ولی محمد احمد زئی کو عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ جنرل ہیبت اللہ علی زئی کو نیا آرمی چیف تعینات کردیا تھا۔ جنرل ولی محمد کی یہ تصویر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر افغانستان کی سابق انتظامیہ کو کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ ایک شخص نے کہا کہ گزشتہ 20 سال کے دوران کرپشن کا یہ عالم تھا کہ کاغذوں میں گھوسٹ فوجی بھرتی کرکے ان کی تنخواہیں وصول کی جا رہی تھیں جب طالبان آئے تو کوئی فوج موجود ہی نہیں تھی۔ ایک شخص نے پاکستانیوں سے درخواست کی کہ اس جنرل کو سکون کے ساتھ ملک چھوڑنے دیا جائے۔ اس کی تصاویر شیئر کرکے کہیں اس کو مروا ہی نہ دینا۔

وزیر اعظم نے یکساں نصاب تعلیم میں سیرت النبی ﷺ سے متعلق اہم ہدایات جاری کر دیں

FOLLOW US