مکہ مکرمہ: اُمت مُسلمہ کو رواں سال کے حج کا آغاز مبارک ہو۔ کورونا وبا کی وجہ سے اگرچہ اس بار چند ہزار افراد ہی حج کی سعادت حاصل کر پائیں گے۔ تاہم حج سے محروم لاکھوں مسلمان اپنے گھروں میں بیٹھے مناسک حج کو دیکھ کر اپنا ایمان ضرور تازہ کر سکیں گے۔ حجاج کے قافلے حرم مکی میں داخل ہو چکے ہیں۔ آج ہفتے کی صبح کو انہوں نے ’طواف قدوم‘ کا آغاز کردیا ہے۔ العربیہ نیوز کے مطابق حرم مکی میں داخلے سے قبل النواریہ، الزایدی، الشرائع اور الھدا مراکز میں حجاج کرام کا استقبال کیا گیا۔ وہاں سے آج وہ طواف قدوم کے لیے مسجد حرام کی طرف روانہ ہو رہے ہیں۔حرم مکی میں آمد سے قبل 6 ہزار عازمین پر مشتمل گروپ تشکیل دیئے گیے ہیں جو ہرتین گھنٹے بعد پہلے گروپ کے طواف کے بعد مسجد حرام میں داخل ہوں گے۔ طواف قدوم کا پہلا مرحلہ آج ہفتے کو سات ذی الحج مقامی وقت کے مطابق صبح چھ بجے شروع ہوچکا ہے۔
قربانی کے گوشت میں کس کس کا حق ہوتا ہے؟ جانیئے سنتِ ابراہیمی سے متعلق چند سچ!
طواف قدوم 8 ذی الحج کو رات 9 بجے تک جاری رہے گا۔سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ نے حجاج کرام کے استقبال اور ان کے ایک جگہ جمعہ ہونے کے حوالے سے پلان ترتیب دیا ہے۔ حجاج کرام الزایدی کیمقام پر جمع ہوں گے۔ وہاں سے وہ حرم مکی کی طرف چلیں گے اور الشبیکہ اسکوائر میں اکٹھے ہوں گے۔ اس کے بعد النواریہ مرکز پر آنے والے عازمین حج شاہ عبدالعزیز اسٹیشن کے قریب جمع ہوں گے۔ الشرائع مرکز میں آنے والے عازمین اجیاد الصافی اسٹیشن میں جمع ہوں گے۔ النسیم مرکز میں آنے والے حجاج بھی اجیاد الصافی میں اکھٹے ہوں گے۔ تاہم ان کی آمد ورفت کے راستے الگ الگ ہوں گے۔ ایک دن میں 48 ہزار حجاج کرام مسجد حرام کے قریب جمع ہوسکیں گے۔طواف قدوم کی تکمیل کے بعد عازمین حج مسجد حرام سے نکلیں گے اور بسوں کے ذریعے باب علی اسٹٰشن سے ہوتے ہوئے جمرات پل تک جائیں گے۔ اس موقعے پر 200 بسوں کے ذریعے ایک وقت میں 2 ہزار عازمین حج کو ہر تین گھنٹے کے وقفے کے بعد جمرات پل تک پہنچایا جائے گا۔ وہاں سے عازمین حج منیٰ پہنچیں گے۔ منیٰ روانگی کے لیے انہیں الگ لگ رنگوں کے ٹریکس کے ذریعے پہنچایا جائے گا۔