Friday May 17, 2024

11 مئی کو شوال کا چاند کہیں نظر آنے کا امکان نہیں سعودی عرب میں عیدالفطر 13 مئی بروز جمعرات کو ہوگی

ریاض: رمضان المبارک کے آخری ایام آن پہنچے ہیں۔رمضان کا یہ آخری عشرہ عبادات اور فضائل سے بھرپور ہے۔ رب کی رضا کی خاطر رکھے گئے روزوں کا انعام عید الفطر کی خوشیوں کی صورت میں ملتا ہے۔ ہر کوئی جاننا چاہتا ہے کہ اس بار رمضان المبارک کے کتنے روزے ہوں گے اور یکم شوال کا چاند کب نظر آئے گا۔اس حوالے سے معروف سعودی فلکیات ماجد ابوزھرہ نے پیش گوئی کی ہے کہ اس بار رمضان کے پورے 30 روزے ہوں گے ۔ 29 رمضان المبارک (11 مئی) بروز منگل چاند نظر آنے کا امکان نہیں ہے۔ یکم شوال کا چاند 12 مئی بروز بدھ نظر آئے گا، اس لیے مملکت میں عید الفطر 13 مئی بروز جمعرات ہو گی۔

سعودی فلکیاتی انجمن کے سربراہ انجینئر ماجد ابوزھرہ کا کہان تھا کہ 29 رمضان المبارک کی شام کو چاند نظر نہیں آئے گا کیونکہ اس کی پیدائش کو زیادہ دیر نہیں گزری ہو گی اس لیے غروبِ آفتاب سے12 منٹ پہلے ہی 6 بجکر 39 منٹ پر چاند ڈوب جائے گا۔ اس لیے منگل کی شام کو یکم شوال کے چاند کی رویت ناممکن ہو گی۔ 12 مئی بروز بُدھ (30 رمضان المبارک) کو مکہ میں آسمان پر 6 بج کر 52 منٹ پر سورج غروب ہو گا۔ اور اسی وقت چاند 7ڈگری کی اونچائی پر نمودار ہوگا جو 7 بج کر 30منٹ تک نظر آئے گا۔تقریباً 38 منٹ تک چاند کو آسمان پر دیکھا جا سکے گا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ رویت ہلال کا حتمی اور سرکاری فیصلہ اور اعلان سعودی سپریم کورٹ کی جانب سے کیا جائے گا۔ جو مختلف علاقوں سے اکٹھی ہونے والی شہادتیں وصول کرے گی۔ دوسری جانب سعودی حکومت نے عید الفطر کے لیے تعطیلات کا اعلان کر دیا ہے۔ سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کی جانب سے سرکاری ، نجی اور غیر منافع بخش سیکٹر کے لیے عید کی تعطیلات سے متعلق بیان جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سرکاری ملازمین کو اس بار عید کی 12 تعطیلات دی جا رہی ہیں۔

سرکاری اداروں کے ملازمین کی عید تعطیلات کا آغاز جمعرات 6 مئی سے ہو گا جو کہ سوموار 17 مئی تک جاری رہیں گی۔ 18مئی بروز منگل سے تمام سرکاری دفاتر کھول دیئے جائیں گے۔ جبکہ پرائیویٹ اور نان پرافٹ سیکٹرز کے ملازمین کو اس بار عید الفطر پر 4 چھُٹیاں دی جا رہی ہیں۔ ان شعبوں کے ملازمین کی چھُٹیاں 12 مئی سے 15 مئی تک ہوں گی۔ 16مئی کو انہیں اپنے کاموں پر لوٹنا ہوگا۔ آجروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ قانون محنت کی شق 24 کی پابندی کرتے ہوئے ان چار روز کے دوران ملازمین سے ڈیوٹی نہیں کروائیں گے۔

FOLLOW US