Saturday April 20, 2024

عوامی مقامات پر اگر کسی نے کورونا پھیلانے کی کوشش کی تو اسے ڈی پورٹ کر دیا جائے گا ۔باہر پھرتے نظر آئے تو انہیں 5سال قید اور 5 لاکھ ریال جرمانہ ہوگا

ریاض: سعودی عرب میں پہلی بار کورونا کی وبا اتنی زیادہ بڑھ گئی ہے کہ مسلسل پانچ روز تک یومیہ کیسز کی گنتی 1ہزار کے ہندسے کو عبور کر چکی ہے۔ اس صورت حال نے سعودی حکام میں بے چینی کی لہر دوڑا دی ہے۔ سعودی حکام کی جانب سے کورونا کی وبا زیادہ پھیلنے کی صورت میں لاک ڈاؤن کا عندیہ بھی دے دیا گیا ہے۔ مملکت میں کورونا ایس او پیز پر ایک بار پھر سختی سے عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔ سعودی پبلک پراسیکیوشن کی جانب سے وارننگ جاری کی گئی ہے کہ جو لوگ کورونا کے مصدقہ مریض ہونے کے باوجود گھروں سے باہر نکلیں گے اور عوامی مقامات پر گھومتے پھرتے نظر آئیں گے، ان کو قید کی سزا دی جائے گی اور بھاری جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔

اگر اس طرح کی منفی حرکت کسی تارکِ وطن نے کی تو اسے قید اور جرمانے کے بعدسعودی مملکت سے ڈی پورٹ کر دیا جائے گا اور دوبارہ داخلے پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ اگر کسی شہری نے یہ حرکت دوبارہ دہرائی تو اس پر سزا اور جرمانے کی رقم دُگنی کر دی جائے گی۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ لوگوں کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے کورونا کیسز میں بہت تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اگر لوگوں نے ایس او پیز پر عمل نہ کیا تو یہ وبا بے قابو ہو سکتی ہے۔ اسی لیے کورونا وائرس پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا گیا ہے۔ لوگوں کی جانب سے رمضان میں افطار پارٹیوں کا اہتمام، عوامی مقامات پر جمگھٹا لگانا،گھریلو تقریبات میں زیادہ افراد کی شرکت، سماجی فاصلے کا خیال نہ رکھنا، ماسک نہ پہننا اور ہاتھوں کو سینیٹائز نہ کرنا کورونا پھیلاؤ کا باعث بن رہا ہے۔مملکت میں اس وقت فعال کیسز کی گنتی 10 ہزار کے لگ بھگ ہو چکی ہے، جن میں سے 1,024 کی حالت تشویش ناک ہے۔ سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان طلال الشلھوب نے خبردار کیا ہے کہ ’کورونا کیسز بڑھنے پر بعض شہروں اورعلاقوں میں لاک ڈاوٴن لگایا جاسکتا ہے اور کئی سرگرمیوں پر پابندی عائد ہوسکتی ہے۔ وائرس کو روکنے کے لیے احتیاطی تدبیر کے طور پراقدامات کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مملکت میں کورونا ایس او پیز کی پابندی نہ ہونے کے باعث واقعات ریکارڈ پر آرہے ہیں۔اگر وبا کی شرح اور نازک کیسز میں اضافہ ہوتا رہا تو ایسی صورت میں ایسے اقدامات کرنا پڑیں گے جو معاشرے کے لیے ناپسندیدہ ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ کیسز میں اضافے پر متعلقہ شہروں اور محلوں میں لاک ڈاوٴن لگایا جاسکتا ہے۔ ٹرانسپورٹ وسائل معطل کیے جاسکتے ہیں۔

FOLLOW US