مدینہ منورہ: سعودی حکومت نے مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں رمضان کے حوالے سے نئے ضوابط و شرائط کا اعلان کر دیا ہے جن کا مقصد کورونا وبا سے تحفظ کو ممکن بنانا ہے۔ مسجدنبوی کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ اس بار رمضان المبارک میں تراویح کی کی نماز ادا کرنے کی اجازت ہو گی تاہم تراویح کی یہ نماز صرف دس رکعت تک محدود ہو گی۔ نماز کے آدھے گھنٹے بعد مسجد بند کر دی جائے گی۔ پندرہ سال سے کم عمر بچوں کو مسجد نبوی میں لانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ مسجد کے تمام صحنوں ،
احاطوں اور عمارتوں میں سحری کے پیکٹ تقسیم کرنے پر پابندی ہو گی۔ جبکہ اس بار اعتکاف کی بھی اجازت نہیں ہو گی۔ روزہ دار افطار کے وقت صرف کھجور اور پانی استعمال کر سکیں گے۔ تاہم یہ اشیاء دیگر افراد میں بانٹنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ نماز کی ادائیگی نئے مغربی صحن میں کی جا سکے گی۔ جس دوران سماجی فاصلے اور ماسک وغیرہ کی پابندی کو ممکن بنانا ہو گا۔مسجد نبوی میں آنے والوں میں افطار پیکٹس تقسیم کیے جائیں گے تاہم مسجد میں بیٹھ کر کھانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ جبکہ پارکنگ سے نکلتے وقت پارکنگ کی ایپلی کیشن ’موقف‘ استعمال کرنا ہو گی۔ اس بار رمضان المبارک میں مسجد نبوی میں پانچ ہزار کارکنان زائرین کی خدمت پر تعینات کیے جائیں گے جو سینیٹائزیشن اور مسجد الحرام کی صفائی کا کام بھی انجام دیں گے۔ اس بار رمضان میں عمرہ کرنے کی اجازت ہو گی۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حرمین شریفین کی جنرل پریذیڈینسی کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالرحمان بن عبدالعزیز السدیس نے کہا ہے کہ رواں سال بھی حرمین شریفین میں اعتکاف اور اجتماعی افطار کا انتظام نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا ہے کہ تمام نمازی اور زائرین کورونا ویکسین لازمی لگوائیں اور سماجی فاصلے کا خاص خیال رکھیں۔
اس کے علاوہ ماسک کا استعمال بھی لازمی کریں۔الشیخ عبدالرحمان السدیس نے کہا کہ حرمین پریذیڈینسی نمازیوں اور معتمرین کے استقبال اور انہیں ہرممکن سہولیات کی فراہمی کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ برس کی طرح اس سال بھی رمضان المبارک کے موقعے پر اجتماعی افطار اور اعتکاف نہیں ہو گا، تاہم معتمرین حضرات کے لیے صحن مطاف میں افطاری اور سحری کے لیے جگہ مختص کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے حرمین شریفین میں ا?نے والے لوگوں کے تحفظ کے لیے تمام وسائل فراہم کیے ہیں۔