Monday April 29, 2024

ہم ہر قیمت پر روس سے ایس 400دفاعی نظام خریدیں گے،ترکی کا اعلان

انقرہ : گزشتہ سال کے اختتام پر جب عالمی میڈیا کے ذریعے یہ خبر سب تک پہنچی کہ روس کے ساتھ ترکی کا دفاعی معاہدہ ہو گیا تو یورپین ممالک کے بعد امریکہ نے سخت تشویش کا اظہار کیا تھااور فوری طور پر امریکہ نے ترکی کو آگاہ کیا کہ روس کے ساتھ کیا گیا دفاعی معاہدہ کالعدم قرار دے دیں وگرنہ ان پر معاشی پابندیاں عائد کر دی جائیں گی۔ جب ترکی کی طرف سے مثبت جواب امریکہ کو نہ ملا تو امریکہ نے ترکی پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔تاہم ترکی نے امریکہ سے گفت و شنید شروع کر دی۔

اس وقت تک ترکی امریکہ کو رام کرنے میں ناکام رہا ہے اور امریکہ کی عائد کی گئی پابندیاں جاری ہیں مگر ترکی نے بغاوت کا علم بلند کرتے ہوئے روس سے بھاری ایٹمی اسلحہ خریدنے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کا اعلان کر دیا ہے۔ لہٰذاترکی نے امریکی دباؤ اور پابندیوں کے باجود روس سے میزائل خریداری کا خریداری کا معاہدہ جاری رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر طیب اردوان کے ترجمان ابراہیم قالن کا کہنا ہے کہ ترکی روس کے ساتھ ایس 400 دفاعی نظام کے حصول کا معاہدہ برقرار رکھے گا اور اپنے نیٹو اتحادی ملک امریکا سے یہ معاملہ گفت و شنید سے حل کرنے کی کوشش جاری رکھی جائے گی۔

واضح رہے کہ امریکا نے روس سے ایس 400 میزائل خریدنے پر گزشتہ برس دسمبر میں ترکی پر پابندیاں عائد کردی تھیں جس پر ترکی کی جانب سے شدید ردعمل ظاہر کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے منگل کو ترکی کے وزیر دفاع نے کہا کہ تھا کہ ترکی جزوی طور پر ایس 400 دفاعی سسٹم کو فعال کررہا ہے جبکہ اس حوالے سے امریکا کے ساتھ مذاکرات بھی جاری ہیں۔ترکی کے نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے ابراہیم قالن کا کہنا تھا کہ وزیر دفاع کے بیان کو پوری طرح سمجھا نہیں گیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ جن امور پر اختلاف ہے ان پر بات چیت کی جائے گی تاہم کئی مسائل کا فوری حل متوقع نہیں ہے۔کیونکہ ہم اپنے دفاع پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

FOLLOW US