جرمنی سے تعلق رکھنے والے مشہور سیاح و وی لاگر کرسچن بیٹزمین نے کہا ہے کہ میں نے ایک سال سے زیادہ وقت پاکستان میں گزارا جہاں مجھے اسلام سے متعلق بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ، آج میں باقاعدہ کلمہ توحید پڑھ کر دائرہ اسلام میں داخل ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔یوٹیوب پر اپنی تازہ ترین ویڈیو میں کرسچن بیٹزمین کا کہنا تھا کہ آج میرے لیے بہت اہم دن ہے،کیونکہ میں آج سب کے سامنے اسلام قبول کرنے کا اعلان کرنےوالا ہوں، لیکن اس سے قبل میں چند باتیں کرنا چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اپنے قیام کے دوران میں بہت کمال لوگوں سے ملا جن سے مجھے ان کی ثقافت اور مذہب سے متعلق معلومات ملیں،
یورپ میں پلنے بڑھنے کے بعد جہاں اسلام کو ہمیشہ منفی نظر سے دیکھا جاتا ہے اور اسے دہشت گردی، جنگوں سے جوڑا جاتا ہے، لیکن میں اب باتوں پر کان دھرنے والا انسان نہیں ہوں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے اسلام کو ایک امن کا مذہب پایا ہے، اور اس کا تعلق بہت گہرا ہے جو میں نے اپنی ذات کی گہرائی کو تلاشتے ہوئے پایا ہے اور اسی کھوج کے بعد آج میں اس جگہ پر پہنچ گیا ہوں۔اس کے بعد انہوں نے ایک مقامی مسجد میں جاکر کلمہ توحید پڑھا اور اسلام قبول کیا، وہ اس موقع پر بہت ہی خوش اور پر جوش نظر آرہے تھے، انہوں نے مسجد میں موجود لوگوں سے گفتگو بھی کی جنہوں نے انہیں ان کے فیصلے پر بے حد مبارکباد دی، انہوں نے باجماعت نماز ادا کی جس کے بعد امام کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ ایک غیر مسلم اس وقت اسلام قبول کرنا چاہتے ہیں۔جس کے بعد ا مام مسجد نے انہیں کلمہ پڑھایا اور اس کا مطلب بھی بتایا اور انہیں ان کی نئی زندگی کیلئے دعائیں دیتے ہوئے دائرہ اسلام میں خوش آمدید کہا، اور تمام نمازیوں نے ان سے مصافحہ کیا، اس موقع پر نومسلم بیٹزمین کے چہرے پر خوشی دیدنی تھی۔کلمہ توحید کے بعد انہیں باقاعدہ طور پر مسلمانوں کے مقامی ادارے کی جانب سے مسلمان قرا ر دیا گیا اور ایک سند پر ان کے دستخط بھی کروائے گئے جس کے بعد انہیں کھجور تحفے میں دی گئی جنہیں انہوں نے بہت خوشی سے قبول کیا ۔
ویڈیو کے آخر میں انہوں نے لکھا کہ الحمداللہ ، ہر چیز کیلئے شکریہ، مجھے میرے آئندہ کے سفر میں آپ کا ساتھ چاہیے ، مجھے اسلام نے سکون دیا۔واضح رہے کہ جرمنی سے تعلق رکھنے والے کرسچن بیٹزمین ایک سال قبل پاکستان آئے تھے اور انہوں یہاں طویل قیام کیا، اس دوران انہوں نے ملک کے تمام سیاحتی مقامات کا دورہ کیا اور لوگوں میں وقت گزارا۔