Sunday May 19, 2024

افغانستان: کابل میں پے در پے ہونے والے 3 بم دھماکوں میں 16 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی

کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میںپے در پے ہونے والے 3 بم دھماکوں میں 16 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں بم دھماکے ایسے وقت میں ہوئے کہ جب مغربی ممالک نے حال ہی میں طالبان سے تشدد کی لہر روکنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم طالبان ان حملوں کی ذمہ داری سے انکار کرتے ہیں. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایسے میں جب واشنگٹن اور نیٹو افغانستان سے اپنی فوجیں واپس بلانے کے منصوبے پر نظرثانی کررہے ہیں کابل میں ایک دھماکے میں ایک ایس یو وی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں غیر سرکاری فلاحی تنظیم جماعت اصلاح کے سربراہ سمیت 8 افراد مارے گئے.

پولیس کے مطابق شہر میں ہونے والے دیگر 2 بم دھماکوں میں مزید 8افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ان دھماکوں میں انسداد منشیات فورس اور ایک شہری کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا پولیس حکام نے بتایا کہ تینوں دھماکے مقناطیسی ڈیوائس کے ذریعے کیے گئے جنہیں اسٹکی بم کہا جاتا ہے. دوسری جانب طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے غیرملکی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کابل میں ہوئے دھماکوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے علاوہ ازیں مشرقی شہر جلال آباد میں بھی ایک گاڑی کو حملے میں نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ایک فوجی جوان ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے جبکہ صوبہ پروان میں بھی ایک سینئر سیکیورٹی عہدیدار کو نشانہ بنایا گیا. خیال رہے کہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان جاری مذاکرات تعطل کا شکار ہیں اور امریکی صدر جو بائیڈن مئی تک افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے معاہدے پر نظرِ ثانی کرنے کا کہہ چکے ہیں ایک رپورٹ کے مطابق افغانستان میں موجود 10 ہزار نیٹو اہلکاروں کا مئی کے بعد بھی وہاں رہنے کا امکان ہے اور اس متوقع منصوبے کا فیصلہ رواں ماہ کیا جائے گا.

حال ہی میں امریکی واچ ڈاگ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں طالبان کے حملوں میں اضافہ ہورہا ہے، جس میں حکومتی عہدیداروں، سول سوسائٹی کے راہنماﺅں اور صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات شامل ہیں. رپورٹ میں کہا گیا کہ افغانستان میں امریکی افواج کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2020 کی آخری سہ ماہی کے دوران طالبان کی جانب سے کیے گئے حملے گزشتہ سہ ماہی کے مقابلہ میں قدرے کم تھے لیکن 2019 میں اسی عرصے کے حملوں سے کہیں زیادہ تھے علاوہ ازیں نیٹو کے زیر قیادت مشن ریزیولٹ سپورٹ نے افغانستان میں گزشتہ سال یکم اکتوبر سے 31 دسمبر تک 2 ہزار 586 شہریوں کے متاثر ہونے کی اطلاع دی تھی جن میں 810 ہلاک اور ایک ہزار 776 زخمی ہوئے تھے.

FOLLOW US