Friday June 13, 2025

کرونا سے نبردآزما نیشنل ہیلتھ سروس کے لیے خطیر رقم جمع کرنے والے کیپٹن ٹام مور کی زندگی وائرس نے نگل لی۔

مانچسٹر: کرونا سے نبردآزما نیشنل ہیلتھ سروس کے لیے خطیر رقم جمع کرنے والے کیپٹن ٹام مور کی زندگی وائرس نے نگل لی۔ نیشنل ہیرو کا لقب حاصل کرنے والے کیپٹن ٹام کو اکتیس جنوری کو کرونا کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد انہیں طبیعت ناسازی کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ کیپٹن سر ٹام مور بیڈ فورڈ کے اسپتال میں ماہر ڈاکٹرز کی نگرانی میں زیر علاج تھے جہاں ڈاکٹرز اُن کی زندگی بچانے کی کوشش کررہے تھے مگر وہ دورانِ علاج جانبر نہ ہوسکے۔

کیپٹن ٹام مور نے کرونا وبا کے دوران این ایچ ایس کے لیے ایک ہزار پاؤنڈز جمع کرنے کا اعلان کیا تھا، مگر جب انہوں نے اپنے گھر کے صحن میں سو چکر لگائے تو دنیا بھر سے لوگوں نے اس مہم میں دل کھول کر حصہ لیا جس کے نتیجے میں وہ 32 ملین پاؤنڈز جمع کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ کیپٹن ٹام مور نے اپنے گارڈن میں سو چکر لگا کر نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کے لیے بتیس ملین پاؤنڈز کی خطیر رقم کے عطیات جمع کیے اور پھر یہ رقم فرنٹ لائن ورکرز کے لیے ادارے کو دے دی تھی۔ کیپٹن ٹام مور کی عمر 100 برس تھی جبکہ اُن کا تعلق کیتھلے بریڈ فورڈ سے تھا۔ اُنہیں اُن کی خدمات کے عوض سر کا خطاب دیا گیا تھا جبکہ شاہی خاندان کی جانب سے بھی اُنہیں خصوصی اعزازات سے بھی نوازا گیا تھا۔ ملکہ برطانیہ نے کیپٹن سر ٹام کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اُن کے اہلخانہ کے نام پیغام جاری کیا اور مرحوم کی گراں قدر خدمات کو سراہا۔اپنے بیان میں ملکہ کا کہنا تھا کہ کیپٹن سرٹام سے گزشتہ برس ملاقات ہوئی تھی، مجھے اُن سے مل کر بہت خوشی ہوئی تھی۔