نئی دہلی: بھارت میں کسانوں کے احتجاج میں شدت آگئی، مختلف ریاستوں سے مظاہرین کے پہنچنے کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارتی یوم جمہوریہ پر دلی والوں کے دل دہلانے کی تیاریاں کرلیں گئیں، کسان رہنماں نے متنازعہ قوانین کی واپسی تک ڈٹے رہنے کا اعلان کیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق کسان لیڈر ڈاکٹر درشن پال نے کہا کہ وزیر زراعت نے ہماری متبادل تجاویز پر بھی کان نہیں دھرے، مذاکرات کا یہ رانڈ 120 فیصد ناکام رہا جبکہ بات چیت کا اگلا دور 19 جنوری کو ہوگا۔
کسانوں نے 26 جنوری کو ٹریکٹر ٹرالی ریلی کے ذریعے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا بھی اٹل فیصلہ کیا ہے۔دوسری جانب کسان یونینز نے کہا کہ وہ عدالتی پینل کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کریں گے، کیونکہ پینل ارکان پہلے سے ہی متنازعہ قوانین کے حق میں ہیں۔