Monday May 20, 2024

اسرائیل نے دو ہفتوں کے دوران67فلسطینی بے گھر کر دئیے، 24نومبر سے 7 دسمبر کے عرصے میں 52 فلسطینی املاک کو بھی مسمار کیا گیا،اقوام متحدہ کی رپورٹ

مقبوضہ بیت المقدس(نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور نے کہا ہے کہ صہیونی حکام نے مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں دو ہفتوں کے دوران 52 املاک مسمار کیے جن میں زیادہ تر مکانات شامل ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جاری کردی ایک رپورٹ میں اوسی ایچ اے نے وضاحت کی کہ 24نومبر سے 7 دسمبر کے عرصے میں 52 فلسطینی املاک کو مسمار کیا گیا۔ اس رپورٹ کے مطابق ان اقدامات میں67 افراد کو بے گھر کیا گیا اور اس سے 860 دوسرے افراد متاثر ہوئے۔

ان میں سے 49 املاک کو مغربی کنارے میں ایریا سی میں مسمار کیا گیا جبکہ تین مکانات کو مقبوضہ بیت المقدس میں مسمار کای گیا۔25 نومبر کو صہیونی حکام نے 10 املاک مسمار کیں جسمیں الخلیل کے جنوب میں مسافر یطا کے علاقے میں سات بستیوں میں انسانی امداد کے لیے نصب کی گی دس کلومیٹر پانی کی پاپ بھی شامل ہے۔اس عرصے کے دوران 13 املاک کو مسمار کرنے کا عمل فوجی آرڈر 1797 کی بنیاد پر عمل میں لایا گیا تھا ۔او سی ایچ اے نے نشاندہی کی ،مشرقی مقبوضہ بیت المقدس میں مسمار کیے گئے تین رہائشی ڈھانچوں میں سے دو کو اضافی جرمانے اور الزامات سے بچنے کے لئے مالکان نے خود مسمار کیا تھا۔

FOLLOW US