Monday June 16, 2025

فرانس نے اسلام مخالف بل پاس کر کے مسلمانوں کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا ”ریڈیکل اسلام“ سے نبٹنے کے لیے سخت اقدامات کرنے ہوں گے،ایمانول میکرون۔

ہران (ویب ڈیسک) فرانس کا بدشکل چہرہ اب دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا،اس کی مکاری اور منافقت کا پردہ بھی چاق ہو گیا کہ ایک طرف مسلم ممالک کے ساتھ گزارش کرتا پھرتا ہے کہ بائیکاٹ کسی چیز کا حل نہیں ہے ہمیں مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھنا چاہیے اور دوسری طرف ایسے قابل اعتراض،سخت ا ور انسانیت سوز بل پارلیمنٹ سے پاس کراتا جا رہا ہے کہ جسے دنیا بھر میں تنقید کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ مسلمانوں کے خلاف تو فرانس گویا ایک مہم پر روانہ ہے تاہم اسے اپنے عوام کی فکر بھی نہیں ہے ا ور اس نے پولیس کی حفاظت کا ایکٹ پاس کر کے اپنے ہی عوام کو حکومت کے خلاف سڑکوں پر لا کھڑا کیا تھا

اور ان دنگے فسادوں میں سینکڑوں لوگ جان کی بازی ہار گئے ہیں۔اور اب میکرون نے پارلیمنٹ میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ایک بل پاس کیا ہے جس کے رو سے گھر میں مسلمان بچوں کا تعلیم حاصل کرنااور مذہبی تقریر پر مکمل پابندی عائد ہو جائے گی۔ جبکہ اس بل کے پاس ہونے کے بعد فرانس کے اندر اور باہر کے ممالک سے ایسی آوازیں بلند ہونا شروع ہو گئی ہیں کہ فرانس آزادی اظہار رائے کے نام پر صرف ایک مذہب اسلام کو نشانہ بنا رہا ہے۔جبکہ اس بل سے متعلق فرانس کے پارلیمنٹیرینز کا کہنا ہے کہ یہ قانون بہت اچھا ہے اور اس سے امن پسند مسلمانوں کو بھی فائدہ ہو گا۔اس بل کی رو سے آں لائن مسلم تقاریر پر پابندی ہو گی اور گھر میں منعقد ہونے والی مذہبی محافل بھی ممنوع ہو جائیں گی۔ اس کے علاوہ مسلمانوں کے اجتماع اور ہوم ٹیوشن کا کنسپٹ بھی خم ہو جائے گا۔جب سے فرانس میں ناموس رسالتﷺ کے حوالے سے خاکے شائع ہئے ہیں تب سے اب تک فرانس میں مسلمانون کے خلاف کریک ڈاﺅن جاری ہے دیکھتے ہیں یہ سلسلہ کب اور کس موڑ ہپ جا ک ختم ہوتا ہے۔