Saturday May 10, 2025

امریکی صدر ٹرمپ کے خون میں آکسیجن کی سطح اچانک گر گئی ۔۔۔۔ ہسپتال سے تشویشناک اطلاعات

واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے معالج ڈاکٹر شان کونلی نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کو ہو سکتا ہے کل ہی ہسپتال سے رخصت دے کر وائٹ ہاؤس منتقل کر دیا جائے جہاں وہ اپنی صحت کی مکمل بحالی تک کا وقت گزاریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ان کے خون میں ‘چند مرتبہ آکسیجن کی عارضی کمی’ کی وجہ سے انھیں ڈیکسامیتھازون دوائی دی جا رہی ہے۔انھیں اس سٹیرائڈ کی پہلی خوراک کل دی گئی تھی۔انھوں نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ کی طبعیت ‘کافی اچھی ہے’۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کونلی کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز صدر ٹرمپ کے خون میں آکسیجن کی سطح 93 فیصد سے نیچے گر گئی تھی

اور انھیں سانس پھولنے کی شکایت پیدا ہوئی جس کے بعد انھیں ڈیکسامیتھازون دی گئی۔تاہم ڈاکٹر کونلی نے کہا کہ اب ان کے خون میں آکسیجن کی سطح 98 فیصد ہے اور ‘کوئی بڑی طبی تشویش’ کی بات نہیں ہے۔اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ٹھیک ہیں لیکن اگلے چند دن ’اصل امتحان‘ ہوں گے۔ سنیچر کی شام ٹوئٹر پر پوسٹ کی جانے والی یہ ویڈیو صدر ٹرمپ میں کوویڈ 19 کی تشخیص کے بعد ان کی صحت کے بارے میں مختلف قیاس آرائیوں کے بعد سامنے آئی ہے۔سنیچر کی شب صدر ٹرمپ کے ڈاکٹر نے کہا کہ وہ ٹھیک ہیں اور وائرس کی ’تشخیص کے بعد سے ان کی صحت میں واضح بہتری آئی ہے۔‘واضح رہے کہ امریکی صدر اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ میں جمعے کو کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی اور صدر ٹرمپ اپنی دوسری رات ہسپتال میں گزار رہے ہیں۔اس سے چند گھنٹے قبل جاری ہونے والے چار منٹ کے ویڈیو پیغام میں کالا کوٹ اور بنا ٹائی کے قمیض پہنے صدر ٹرمپ نے والٹر ریڈ ملٹری میڈیکل سنٹر کے ڈاکٹروں اور نرسوں کا شکریہ ادا کیا۔ یہ ہسپتال وائٹ ہاؤس کے قریب ہے اور صدر ٹرمپ یہاں زیر علاج ہیں۔ویڈیو پیغام میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا: ’جب میں یہاں آیا تھا تو میری طبیعت ٹھیک نہیں تھی لیکن اب میں بہت بہتر محسوس کر رہا ہوں۔‘ان کا مزید کہنا تھا: ’میرے خیال میں اصل امتحان آنے والے دنوں میں ہو گا، ہم دیکھتے ہیں کہ اگلے چند دنوں میں میری صحت کے حوالے سے کیا ہوتا ہے۔‘انھوں نے کہا کہ وہ انتخابی مہم کو دوبارہ شروع کرنا چاہتے ہیں۔