واشنگٹن (نیوز ڈیسک) کورونا وائرس کے شکار امریکی صدر کی صحت سے متعلق تشویشناک خبر۔ ملٹری اسپتال میں منتقلی کے بعد ٹرمپ کو سانس لینے میں دشواری پیش آنے لگی، تھکاوٹ بھی محسوس ہو رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسپتال منتقل ہونے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ کی صحت سے متعلق تشویشناک خبر سامنے آئی ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس ذرائع نے بتایا ہے کہ اسپتال منتقلی کے بعد امریکی صدر کو سانس لینے میں مشکل کا سامنا ہے اور جسم پر نقاہت بھی طاری ہے۔
واضح رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل کورونا وائرس کے شکار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔ بتایا گیا تھا کہ صدر ٹرمپ احتیاطی تدابیر کے طور پر آئندہ کچھ دنوں کے لیے میری لینڈ میں بیتھیسڈا کے والٹر ریڈ نیشنل ملٹری میڈیکل سینٹر میں رہیں گے۔ نیوز رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے اس کے بعد سے ان کی طبیعت سے متعلق مثبت خبریں ہی سننے کو مل رہی تھیں، تاہم ابھی کچھ دیر قبل ایک تشویشناک خبر سامنے آئی جس میں پریس سیکرٹری وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ملٹری اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
امریکی صدر اور ان کی اہلیہ نے گزشتہ روز کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے خود کو قرنطینہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کی اعلیٰ معاون خاتون ہِکس کے کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے ایک ٹوئیٹ کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بھی اپنا کورونا ٹیسٹ کروایا ہے جس کی رپورٹس آنا ابھی باقی ہیں۔ ہوپ ہِکس امریکی صدر کے کافی قریب رہی تھیں اور حال ہی میں ان کے ساتھ سفر بھی کر چکی تھیں۔ پہلے ٹوئیٹ کے کچھ ہی دیر بعد ان کی ٹیسٹ رپورٹس آ گئیں جس کے بعد انہوں نے دوسرے ٹوئیٹ میں بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ سمیت کورونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی صدر عین اس وقت کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئے ہیں جبکہ ملک بھر میں ان کی الیکشن کمپین بھرپور طریقے سے جاری تھی۔
آج سے صرف ایک ماہ بعد امریکہ میں صدارتی انتخابات ہونے جا رہے ہیں جس میں امریکی صدر ٹرمپ ریپبلیکن پارٹی کی امیدوار ہیں جبکہ جو بائیڈن ڈیموکریٹک پارٹی کی نمائندگی کر رہے ہیں، ان دنوں دونوں کی الیکشن کمپین اپنے عروج پر ہے۔ صدر ٹرمپ کے کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر انتخابات کے حوالے سے قیاس آرائیاں جاری ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد ان کی الیکشن مہم بری طرح متاثر ہو سکتی ہے تاہم کچھ صارفین نے یہ بھی خیال ظاہر کیا ہے کہ ناساز طبیعت کی وجہ سے ان کو ہمدردی کا ووٹ بھی ملے گا۔