Wednesday May 1, 2024

آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جھڑپیں 23 افراد ہلاک ، 100سے زائدزخمی

ناگورنوقرہباخ (نیوز ڈیسک) آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان ناگورنوقرہباخ کے متنازع علاقے میں جھڑپوں کے نتیجے میں کم از کم 23 افراد ہلاک اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ، جھڑپوں میں تیزی آنے پر دونوں فریقین کی افواج نے ایک دوسرے پرجنگ شروع کرنے کا الزام لگا دیا ، آرمینیا کے وزیراعظم کے مطابق آذربائیجان کی فوج نے فضائی حملہ کیا ہے ، جبکہ آزربائیجان کے حکام کا کہنا ہے کہ علیحدگی پسندوں کے حملے کے بعد جوابی کارروائی کا آغاز کیا گیا ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آرمینیا کی طرف سے متنازع سرحدی علاقے میں مارشل لا لگانے کے بعد فوج کی منتقلی شروع کردی گئی ہے ،

آرمینیا نے آذربائیجان کے 2 ہیلی کاپٹر اور3 ڈرون مار گرانے کا دعویٰ بھی کیا ہے ، جبکہ آذربائیجان کی وزارت دفاع کی طرف سے متازع علاقے میں 6 دیہاتوں کو آرمینی قبضے سے چھڑانے کا اعلان کیا گیا ۔ دوسری طرف یورپی یونین، فرانس اور روس سمیت دیگرملکوں نے متنازع علاقے میں فوری جنگ بندی پر زور دیا ہے ، جبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتو نیو گو تریس نے بھی آذر بائیجان اور آرمینیا کے درمیان شروع ہونے والی جنگ پر گہری تشویش ظاہر کی ہے ۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے آذربائیجان اور آرمینیا سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر جنگ بند کریں اور تصفیہ طلب امور پر مذاکرات کریں ۔ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کاخواہش مند ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ آذربائیجان پر ایک اور حملے سے آرمینیا نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ علاقائی امن و امان کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے، ترکی ہمیشہ کی طرح آج بھی اپنے آذری بھائیوں کے ساتھ ہے ۔ پاکستان نے بھی آذربائیجان کی حمایت کی ہے ، دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان آذربائیجانی قوم کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کے دفاع کے حق کی حمایت کرتا ہے جب کہ پاکستان سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت آذربائیجان کے مؤقف کی حمایت کرتا ہے ، آرمینیا کی افواج نے آذربائیجان کے علاقوں میں شہری آبادی پر گولہ باری کی، صورتحال خطےکے امن وسلامتی کے لیے خطرہ ہو سکتی ہے لہٰذا آرمینیا مزید کشیدگی سے بچنے کے لیے فوجی کارروائی فوری بند کرے۔

FOLLOW US