Friday June 20, 2025

”ایک اور عرب ملک نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا “،بحرین، اسرائیل معاہدے کے بعد فلسطینی حکام شدید غم و غصے کا شکار۔۔۔

غزہ (ویب ڈیسک) فلسطینی حکام نے بحرین، اسرائیل معاہدے پر سخت رد عمل دے دیا۔ فلسطینی حکام نے بحرین کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقدام کو فلسطین کاز کے ساتھ غداری قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق بحرین کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کر لیے جانے پر فلسطینی عوام میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ الجزیزا کے مطابق فلسطینی عوام نے امریکی صدر کی جانب سے کیے جانے والے بحرین، اسرائیل معاہدے کے اعلان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اس اقدام کو ایک اور عرب ملک کی جانب سے فلسطینیوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے جیسا قرار دے دیا ہے۔

امریکی صدر کے اعلان کے بعد فلسطینی حکام نے بحرین میں موجود اپنے سفیر کو بھی واپس بلا لیا ہے۔ فلسطین اتھارٹی کے سوشل افیئر کے وزیر نے فرانسیسی خبر رساں ادارے سے گفتگو میں بتایا کہ یہ معاہدہ کر کے فلسطین کاز اور فلسطینی عوام کے پیٹھ میں خنجر گھونپا گیا ہے۔ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کے بعد بحرین نے بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ آج ایک اور تاریخی پیش رفت ہوئی ہے، 30 دنوں کے دوران ایک اور عرب اسلامی ملک نےاسرائیل کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، متحدہ عرب امارات اور بحرین 15 ستمبر کو اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کریں گے۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ یہ 30 دنوں کے دوران دوسری تاریخی پیش رفت ہوئی ہے۔ بحرین اور متحدہ عرب امارات 15 ستمبر کو امریکہ میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر باقاعدہ دستخط کریں گے۔ اس سے قبل جمعہ کے روز جاری ایک بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرسکتے ہیں اور کچھ ہی عرصے میں دیگر ممالک بھی شامل ہوں گے اور مشرق وسطیٰ میں امن ہوگا۔ امریکی صدر نے امید ظاہر کی کہ بڑے ملک بھی اس میں شامل ہوں گے، ان کی سعودی عرب کے بادشاہ سے فون پر بات بھی ہوئی اور مذاکرات کا آغاز ہوا ہے، وہ بھی شریک ہوں گے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین امن معاہدہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں ممالک باہمی تعلقات استوار کرنے پر متفق ہوگئے ہیں۔