مکہ مکرمہ (ویب ڈیسک) مکہ مکرمہ پولیس نے پاکستانی اور دیگر تارکین وطن کو لوٹنے والے سعودی نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے جس کی عمر 25 سے 30 سال کے درمیان ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم نے زیادہ تر وارداتیں ٹیکسی ڈرائیورز کے ساتھ کیں جن میں پاکستانی بھی بڑی گنتی میں شامل تھے۔ مکہ مکرمہ پولیس کے ترجمان محمد الغامدی نے بتایا کہ کئی ماہ سے مقامی اورتارکین وطن کی جانب سے شکایات موصول ہوئی تھی کہ ایک نوجوان جو حلیے سے سعودی معلوم ہوتا ہے، ان کے ساتھ ڈکیتی و چوری کی وارداتیں کر رہا ہے۔
ملزم کے خلاف زیادہ تر شکایات غیر ملکی ٹیکسی ڈرائیورز نے درج کروائی تھیں۔ درجنوں شکایات موصول ہونے کے بعد ملزم کی گرفتاری کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی جس نے جدیدٹیکنالوجی کی مدد سے ملزم کی نشاندہی کرنے کے بعد اس کے ٹھکانے کا پتا چلا کر اسے گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزم نے بتایا کہ وہ زیادہ تر ٹیکسی ڈرائیورز کے ساتھ وارداتیں کرتا تھا۔ اس کے علاوہ اس نے جنرل اسٹورز اور عام گاڑیوں میں بھی وارداتیں کی تھی۔ملزم نے تفتیش کے دوران پچاس سے زائد وارداتوں کا اعتراف کر لیا ہے۔ ملزم کے خلاف مقدمہ چلانے اور مزید تفتیش کی خاطر اسے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں روزگار کی غرض سے مقیم 3 بنگلہ دیشی اور ایک بھارتی باشندہ چوری کی متعدد وارداتوں میں ملوث نکلے۔ مشرقی ریجن پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملزمان نے ایک گینگ بنا رکھا تھا جو مل کر مختلف کمپنیوں کے گوداموں سے کاپر کی کیبلز اور الیلومینم کے سرکٹ بریکرز چراتے تھے اور بعد میں انہیں کباڑیوں کو سستے داموں فروخت کر دیتے تھے۔ ملزمان نے زیادہ تر وارداتیں حفر الباطن کمشنری میں کیں۔ پولیس نے متعدد شکایات موصول ہونے کے بعد ملزمان کا سراغ لگا کر انہیں گرفتار کر لیا۔ ملزمان نے تقریبا 70 ہزار ریال مالیت کی کیبلز اور دیگر سامان چرانے کا اعتراف کر لیا۔ ملزمان کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے انہیں استغاثہ کے حوالے کر دیا گیا ہے، جو تفتیش مکمل کرنے کے بعد انہیں فوجداری عدالت میں پیش کر دے گا۔