Saturday May 4, 2024

ہمارے مشترکہ دشمن ایران کے اثرو رسوخ کا خاتمہ ہوگا۔۔امریکانے سعودی عرب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کا مطالبہ کردیا

امریکا (ویب ڈیسک) امریکا نے سعودی عرب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا۔تفصیلات کے مطابق امریکا نے ایران کو مشترکہ دشمن کہتے ہوئے سعودی عرب پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل سے تعلقات بحال کرے۔سعودی عرب کا اسرائیل سے تعلقات استوار کرنا سیکیورٹی و معاشی نقطہ نظر سے خلیجی ممالک کے مفاد میں ہے جب کہ اس اقدام سے فلسطینی عوام کی بھی مدد ہو گی،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور وائٹ ہاؤس کے مشیر جیرڈ کشنر کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا سعودی عرب کے مفاد میں ہو گا جیسا کہ متحدہ عرب امارات نے کیا ہے۔

اس سے خطے میں ان کے مشترکہ دشمن ایران کا اثر و رسوخ کم کیا جا سکے گا۔اور فلسطینیوں کی مدد ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ خلیجی ممالک بڑے فیصلے کرناچاہتے ہیں۔جتنے زیادہ ممالک اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کی طرح اکٹھے ہوں گے،اتنا ہی ایران کے لیے مشکل ہو گا۔ اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو کا کہنا ہے کہ اماراتی اسرائیل کے درمیان براہ راست پرواز کے لیے سعودی فضائی حدود کے استمال پر کام کر رہے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین باقاعدہ سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد اسرائیلی صدر رووین ریولین نے ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان کو یروشلم کے سرکاری دورے کی باقاعدہ دعوت دی ہے۔ ذرائع کے مطابق اسرائیلی صدر رووین ریولین نے اپنے ملک اور متحدہ عرب امارات کے مابین معمول کے باہمی روابط کے قیام کے محض چند روز بعد ہی شیخ محمد بن زید النہیان کو دورہ اسرائیل کی دعوت دے دی ہے۔

صدر ریولین نے ابوظہبی کے ولی عہد کو بھیجے گئے اور عربی زبان میں لکھے گئے دعوت نامے کی ایک تصویر کے ساتھ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں لکھا، ”میں بہت پرامید ہوں کہ ہمارے دونوں ممالک کے مابین طے پانے والے معاہدے سے خطے کے عوام کے مابین باہمی اعتماد میں اضافے میں مدد ملے گی۔خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والا مجموعی طور پر چوتھا مسلمان، تیسرا عرب اور خلیج کا پہلا ملک ہے۔ ترکی، مصر اور اردن اسرائیل کے ساتھ باقاعدہ اور بھرپور سفارتی روابط پہلے ہی قائم کر چکے ہیں۔

FOLLOW US