Monday May 6, 2024

حجاج کرام آج رمی اور قربانی کریں گے شیطان کو کنکریا ں مارنے کے بعد اگلے 3روز قربانی ہو گی

مکہ مکرمہ(نیوز ڈیسک) گزشتہ روز فریضہ حج ادا کرنے والے فرزندانِ توحید مکہ مکرمہ کے نواح میں واقع میدانِ عرفات میں رکنِ اعظم وقوفِ عرفہ کی تکمیل کے بعد جمعرات کی شام مزدلفہ کی جانب روانہ ہوگئے ،جہاں انہوں نے مغرب اور عشاء کی نمازیں اکٹھی اداکی اور پھر کھُلے آسمان تلے رات گزاری۔ اس سے قبل انہوں نے میدانِ عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں خطبہ حج سماعت کیا ، ظہر اور عصر کی باجماعت اکٹھے نمازیں ادا کیں اور نویں ذی الحجہ کا سورج غروب ہونے تک وہیں قیام کیا۔

العربیہ نیوز نے بتایا ہے کہ گزشتہ رات مزدلفہ میں قیام کے دوران حجاج کرام نے کنکریاں چْنیں ۔ آج جمعہ کو علی الصباح فجر کی نماز کے بعد انھیں سعودی حکومت کی مہیا کردہ خصوصی بسوں کے ذریعے گروپوں کی شکل میں جمرات (منیٰ) لے جایا گیا، جہاں وہ تینوں شیطانوں کو باری باری کنکریاں ماریں گے اور دعائیں کریں گے۔ اس کے بعد جانور قربان کریں گے۔ یہ عمل تین روز تک جاری رہے گا۔اس دوران میں حجاج کرام اپنے سر منڈوائیں گے اور کعبہ کا آخری طواف ”طواف زیارہ“کریں گے اور یوں ان کے مناسکِ حج کی تکمیل ہوجائے گی۔واضح رہے کہ سعودی حکومت نے حج انفراسٹرکچر کے تحت گذشتہ برسوں کے دوران میں عرفات سے مزدلفہ اور وہاں سے منیٰ تک مخصوص راستے اور شاہراہیں بنا دی ہیں تاکہ حجاج کرام بآسانی پیدل یا گاڑیوں پر سفر کرسکیں۔ مگراس مرتبہ حجاج کرام نے یہ سفر کرونا وائرس کی وَبا سے بچنے کے لیے خصوصی بسوں کے ذریعے طے کیا ہے۔واضح رہے کہ اس بار منتخب عازمین حج کی عمریں 20 اور 50 سال کے درمیان ہیں۔ان کے انتخاب کے عمل میں ان غیر سعودیوں کو ترجیح دی گئی ہے جو پہلے سے کسی عارضے میں مبتلا تھے اور نہ انھوں نے ماضی میں حج کیا تھا۔منتخب سعودی شہریوں میں محکمہ صحت کے ان ورکروں اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو ترجیح دی گئی ہے جو کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں خود بھی اس مہلک وَبا کا شکار ہوگئے تھے مگر بعد میں صحت یاب ہوچکے ہیں۔

FOLLOW US