Monday April 29, 2024

لبیک اللھم لبیک! عازمین نے حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کرلیا

مکہ مکرمہ (نیوز ڈیسک) عازمین نے حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کرلیا، گزشتہ روز عازمین حج گزشتہ روز لبیک اللھم لبیک کی صدائیں بلند کرتے نماز ظہر سے قبل مکہ مکرمہ سے منیٰ پہنچے۔ منیٰ پہنچنے کے بعد انھوں نے رات قیام کیا اور نماز فجر کے بعد میدان عرفات پہنچ گئے جہاں حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا۔ مسجد نمرہ سے مفتیِ اعظم نے خطبہ حج دیا جس کے بعد نماز ظہر اور عصر ایک ساتھ ادا کی گئی۔مسجد نمرہ سے شیخ عبداللہ بن سلیمان نے حج کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں جس نے بے شمار نعمتیں عطا کیں۔تقوی سے انسان برائیوں سے بچتا ہے۔گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ خطبہ حج میں کہا گیا ہے کہ دنیا پر مشکلات اللہ کی طرف سے امتحان ہیں اور عبادات سے یہ مصیبت سے چھٹکارا ملتا ہے ۔

خطبہ حج میں کہا گیا کہ اللہ تعالیٰ ہی زمین و آسمان کا مالک ہے، اس کی عبادت کے ذریعے ہی مصیبتوں سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے، تقویٰ کا راستہ اختیار کرنے میں ہی فلاح ہے۔ آج یوم عرفہ ہے، آج رحمتیں نازل ہوتی ہیں، دعائیں قبول ہوتی ہیں۔حجاج اپنے رب کے سامنے رحمت کی امید لے کر حاضر ہیں۔خطبہ حج میں کہا گیا کہ اپنےماں باپ کیساتھ حسن سلوک کامعاملہ کریں۔ اللہ تعالیٰ کےساتھ ساتھ والدین کےحقوق بھی ادا کرنےچاہئیں۔رشتہ داروں کےساتھ صلح رحمی سےپیش آؤ۔ہمیشہ سیدھی اورصاف بات کیاکریں۔خطبہ حج دیتے ہوئے کہا گیا کہ وبا پھیل جائےتو انسان کو دوسرے علاقے میں نہیں جاناچاہیئے۔ جس وقت انسان نماز کیلئے کھڑا ہو تو طہارت اور پاکیزگی کا خیال رکھے،مسلمان کا عقیدہ ہونا چاہیئے کہ اللہ تعالیٰ ہی وبا سے نجات دلائے۔ اب عصر اور مغرب کے درمیان وقوف ہوگا جس میں حجاج نے اللہ رب العزت کے حضور خصوصی دعائیں کریں گے اور سورج غروب ہوتے ہی حاجی مزدلفہ روانہ ہو جائیں گے، جہاں پہنچ کر مغرب اور عشاء کی نمازیں ایک ساتھ ادا کریں گے۔

مزدلفہ میں رات کھلے آسمان تلے گزاریں گے اور شیطانوں کو مارنے کے لیے کنکریاں چنیں گے، جمعہ کی صبح نماز فجر کی ادائیگی کے بعد حاجی واپس منیٰ چلے جائیں گے۔ شیطان کو کنکریاں ماریں گے اور قربانی ادا کرکے اور بال منڈوا کر احرام کھول دیں گے اور عام لباس زیب تن کر لیں گے، حاجی طواف زیارہ کیلئے خانہ کعبہ جائیں گے اور پھر واپس منٰی آ جائیں گے۔ گذشتہ روز بھی عازمین نے قرنطینہ ختم کرکے خانہ کعبہ کا طواف کیا اس دوران سماجی فاصلے کو مدنظر رکھا گیا۔

FOLLOW US