Tuesday April 30, 2024

چین اور بھارت کے درمیان تناؤ مزید بڑھ گیا، چین نے لداخ میں مزید 40 ہزار فوجی پہنچا دیئے

لاہور (ویب ڈیسک) چین اور بھارت کے درمیان تناو مزید بڑھ گیا ہے، بھارت کیساتھ مذاکرات ناکام ہونیکا خدشہ، چین نے لداخ میں مزید 40 ہزار فوجی پہنچا دیئے ، تفصیلات کے مطابق لداخ میں بھارت اور چین کے درمیان تناؤ بڑھتا جارہا ہے۔ ھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے مذاکرات ناکام ہوتے دکھائی دے رہے ہیں، چین نے بھارت کی سرحد کیساتھ 40 ہزار فوجی لائن آف ایکچول کنٹرول پر پہنچا دیئے ہیں۔

دونوں ممالک ایل اے سی سے فوج ہٹانے پر گفت و شنید کر رہے ہیں، اسی دوران خبریں مل رہی ہے کہ مشرقی لداخ میں چین نے چالیس ہزار سے زائد فوجی ایل اے سی پر پہنچا دیئے ہیں، چین نے سرحد پر دفاعی سسٹم، آرٹلری سمیت دیگر اہم ہتھیار بھی سرحد پر پہنچا دیئے ہیں۔ خیال رہے کہ اس سے قبل یہ خبر بھی آئی تھی کہ ) چین کا لداخ پرمضبوط کنٹرول سی پیک منصوبے کا حصہ ہے، سی پیک کیلئے لداخ سے پاکستان تک رسائی کا بہترین راستہ ہے، جبکہ چین لداخ میں بھارتی فوج کی موجودگی کو سی پیک کیلئے خطرہ سمجھتا ہے۔

سینئر تجزیہ کار مبشر لقمان نے اپنے تبصرے میں ایک امریکی اخبار کا حوالہ دیا کہ یوایس ورلڈ نیوز اینڈورلڈ رپورٹ میگزین نے دعویٰ کیا ہے کہ چین لداخ پر اس لیے نظر رکھے ہوئے ہے کہ چین کو سی پیک کے تحت پاکستان تک رسائی کیلئے یہاں سے بہترین راستہ ملتا ہے۔ چین لداخ میں بھارتی فوج کی موجودگی کو سی پیک کیلئے خطرہ سمجھتا ہے۔اس لیے چین نے لداخ کے پہاڑی سلسلے پر اپنا کنٹرول مضبوط کرنے کیلئے منصوبہ بنایا ہے۔ یوں اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ چین کا لداخ پر کنٹرول سی پیک منصوبے کا حصہ ہے۔ یاد رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی حکومت متعدد بار چینی فوج کے پیچھے ہٹنے کا دعویٰ کر چکی ہے تاہم چین ایل اے سی سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹا، چینی فوج پیچھے ہٹنے کے بجائے فوج کی تعداد میں اضافہ کر رہی ہے، مشرقی لداخ میں 5 اہم مقامات اب بھی چینی فوج کے کنٹرول میں ہیں۔

FOLLOW US