Friday May 10, 2024

کورونا وائرس کا جلد خاتمہ ممکن ہی نہیں، پہلی کےبعد دوسری اور پھر تیسری لہر بھی آنے کا امکان ، خوفناک پیشنگوئی کردی گئی

برطانیہ: عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی دوسری اور تیسری لہر بھی آ سکتی ہے۔تفصیلات کے مطابق برطانوی ڈاکٹروں کے بعد عالمی ادارہ صحت نے بھی خبردار کردیا ہے کہ کورونا وائرس کا جلد خاتمہ ممکن نہیں، اس کی دوسری اور تیسری لہر بھی آ سکتی ہے۔ڈبلیو ایچ او یورپ کے سربراہ ڈاکٹر ہینس کلوگ نے کہا ہے کہ دنیا ابھی کورونا سے نجات سے بہت دور ہے۔جب تک کوئی ویکسین تیار نہیں ہوجاتی اس وبا کا خاتمہ ممکن نہیں۔ڈاکٹر ہینس کلوگ نے کہا ہے کہ یورپ میں کورونا کیسز میں کمی کے باوجود پوراخطہ اب بھی شدید خطرے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس نے ثابت کیا ہے

کہ انسانی صحت کسی بھی چیز سے زیادہ قیمتی ہے۔صحت ہے تو ہی ملکی معیشت بہتر ہو گی اور ملکی سلامتی بھی۔پوری دنیا کوسب سے زیادہ صحت کے شعبے پر سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔خیال رہے کہ عالمی سطح پر مہلک کورونا وائرس سے مصدقہ طور پر متاثرہ تیس لاکھ افراد میں سے دس لاکھ افراد صحت یاب ہوگئے ہیں۔ جمعہ کو برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق کورونا وائرس کے متاثرین میں ہلاکتوں کا تناسب کافی کم ہے، 30 لاکھ متاثرین میں سے شاید کچھ مریضوںکو صحت یاب ہونے میں وقت زیادہ لگ جائے، کتنے لوگ بچ پائیں گے، اس کا انحصار وائرس کے متاثرین میں مہلک ہونے کی شرح پر ہوگا۔ماہرین کے تجزیے کے مطابق کورونا وائرس کے مہلک ہونے کی شرح عام نزلہ اور زکام والے وائرس انفلوئنزا (0.1%) سے زیادہ اور سارس وائرس (9.5%) سے کم ہے، تفریحی بحری جہازوں پر اس کے مہلک ہونے کی شرح ایک فیصد ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہر ملک میں کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ کی صورتحال اس قدر مختلف ہے اس لئے ابھی صرف مصدقہ کیسز اور ہلاک ہونے والوں کا تناسب پتا چلتا ہے۔

FOLLOW US