Wednesday July 2, 2025

سعودی عرب میں کورونا کے علاج کیلئے جانوروں کی دوائیوں کو انسانی ادوایات میں مِلا کر فروخت کرنے والے 2 پاکستانی ڈاکٹرز گرفتار

مدینہ منورہ:جب سے کورونا وائرس کی وبا نے دُنیا بھر کی اپنی لپیٹ میں لیا ہے، لوگ انتہائی خوف کا شکار ہیں۔ ایسے وقت دو نمبر معالجین، جعلی پیروں اور اتائیوں کی بھی خوب چاندی ہو گئی ہے، جو سادہ لوگ افراد کو مزید بے وقوف بناتے ہوئے خوب پیسے بنا رہے ہیں۔ کئی جھوٹے معالجین کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ان کے پاس کورونا کے علاج کا جادو اثر دوا موجود ہے۔ جس کا استعمال کرنے والا کورونا کے حملے سے محفوظ رہے گا، اور جو بیمار ہیں انہیں شفاء مل جائے گی۔سعودی اخبارتواصل کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سعودی پولیس نے دو پاکستانی ڈاکٹرز کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ دونوں ڈاکٹرز اپنے ہم وطنوں کو ایک دوا یہ کہہ کر بیچ رہے تھے کہ اس کے پینے سے کورونا لاحق نہیں ہو گا اور جو کورونا کے مریض ہیں وہ بھی صحت یاب ہو جائیں گے۔

سینکڑوں پاکستانی ان ڈاکٹروں پر اعتبار کر کے دوا خرید چکے تھے۔ تاہم کسی نے پولیس کو ان کے بارے میں اطلاع کر دی۔ پولیس نے ان ڈاکٹروں کے ٹھکانے پر چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کر لیا۔ تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ یہ دونوں ڈاکٹر دراصل ویٹرنری ڈاکٹر تھے، انہیں انسانوں کے علاج کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔ سب سے خطرناک بات یہ تھی کہ جس دوائی کو یہ کورونا کا بہترین علاج قرار دے رہے تھے، وہ جانوروں کے علاج کی دوا تھی، جس میں دیگر انسانی استعمال کی دوا بھی شامل کی گئی تھی۔ پولیس کی جانب سے دونوں ملزمان کو استغاثہ کے حوالے کر دیاگیا ہے، جنہیں تفتیش مکمل ہونے کے بعد عدالت میں پیش کر کے ان کے خلاف دھوکے بازی اور جعلسازی کا مقدمہ چلایا جائے گا۔ واضح رہے کہ چند روز قبل ایک کویتی خاتون ڈاکٹر نے بھی کورونا کی دوا ایجاد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ خاتون ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ اس نے جو دوا بنائی ہے، اس سے ماضی میں کینسر کے مریضوں کا کامیاب علاج کیا جاتا رہا ہے۔ یہ دوا کورونا مریضوں کے لیے بھی شفا بخش ثابت ہو گی۔