اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے مشہور ٹیلی کام کمپنی”ٹیلی نار” کے پاکستان چھوڑنے سے متعلق خبروں کی وضاحت دیدی ہے۔تفصیلات کے مطابق کچھ دنوں سے اخبارات اور سوشل میڈیا پر ٹیلی نار کے پاکستان میں اپنے آپریشنز بند کرنے سے متعلق خبریں گردش کررہی تھیں جس کی بنیاد ٹیلی نار کے سی ای او کا وہ بیان تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت ایشائی ممالک میں انضمام کے مواقع دیکھ رہے ہیں۔ان کے اس بیان کے بعد پاکستان میں یہ خبر پھیل گئی کہ وارد کی طرح ٹیلی نار بھی پاکستان میں اپنے آپریشنز بند کرکے کسی اور کمپنی میں ضم ہونے جارہی ہے۔تاہم ان خبروں کے حوالے سے پی ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کمپنی پاکستان میں اپنی سروسز بند نہیں کررہی اور نہ ہی کسی دوسری کمپنی میں ضم ہونے کی خبروں میں کوئی صداقت ہے۔پی ٹی اے نے اپنی وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ ٹیلی نار کی پاکستان میں بندش کی غلط خبریں سوشل میڈیا پر پھیلائی جارہی ہیں،
ثانیہ مرزا کی نشتر سپورٹس کمپلیکس میں پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ پریکٹس
پی ٹی اے نے کبھی ٹیلی نار سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا، ٹیلی نار کی جانب سے ملک میں اپنی خدمات کی فراہمی معطل کرنے کے حوالے سے کوئی درخواست بھی موصول نہیں ہوئی ہے۔پی ٹی اے کے مطابق کسی بھی کمپنی کی جانب سے دوسری کمپنی میں انضمام کیلئے ریگولیٹری اتھارٹی کی منظوری درکار ہوتی ہے، ٹیلی نار کی جانب سے اس حوالے سے بھی کوئی درخواست نہیں دی گئی ہے، پی ٹی اے کے این او سی کے بغیر کوئی آپریٹر اپنے آپریشنز کو دوسری کمپنی میں ضم نہیں کرسکتے۔
اوگرا نے دسمبر کیلئے ایل پی جی 14روپے31 پیسے فی کلو سستی کردی