اسلام آباد :خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میچ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم شکست کھا کر ٹورنامنٹ سے باہر ہو چکی ہے۔ اس میچ سے قبل پاکستانی ٹیم کے اہم بلے باز محمد رضوان کے بیمار ہونے کی اطلاع سامنے آئی تھی اور پھر وہ میچ سے قبل صحت یاب قرار دے دیے گئے۔
“گرتے ہیں شہسوار ہی” ۔
۔۔۔ پاکستانی کپتان بابر اعظم
رضوان نے سیمی فائنل میں پاکستانی ٹیم کی جانب سے سب سے زیادہ اسکور بھی کیا۔ یہ میچ آسٹریلا جیت گیا لیکن ان کی ٹیم میں سے بھی کسی کھلاڑی نے نصف سینچری نہیں بنائی تھی۔
رضوان کے بیمار اور ہسپتال میں داخل ہونے کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔ البتہ ان کے اتنی جلدی صحت مند ہونے کو ان کے معالج نے حیران کن قرار دیا ہے۔
چینی کی قیمت میں 5 نہیں 10 نہیں بلکہ 43 روپے تک کمی آگئی مجال ہے میڈیا پر یہ خبر بھی آجائے ،
معجزانہ صحت یابی
دبئی میں محمد رضوان کے معالج ظہیر زین العابدین کا تعلق بھارت سے ہے اور وہ میڈیور ہسپتال سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان بیٹسمین پھیپھڑے کے انفیکشن میں مبتلا ہونے کی وجہ سے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں تھے اور ان کے سیمی فائنل کھیلنے کے امکانات بظاہر محدود دکھائی دے رہے تھے۔ سینے کے امراض کے ماہر ڈاکٹر ظہیر زین العابدین کا کہنا ہے کہ ان کو یقین نہیں تھا کہ وہ اتنی تیزی کے ساتھ بیماری کی گرفت سے باہر نکل سکیں گے لیکن میچ سے قبل جس طرح انہیں صحتیابی ملی، وہ یقینی طور پر حیران کن اور معجزانہ قرار دی جا سکتی ہے۔
حوصلہ مندی کی تعریف
محمد رضوان کے بیمار اور پھر حیران کن صحت یابی کی تعریف پاکستانی کرکٹ ٹیم کی بیٹنگ کوچ میتھیو ہیڈن نے بھی کی۔ آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے عالمی شہرت کے بلے باز میتھیو ہیڈن نے رضوان کی سیمی فائنل میچ میں شاندار بیٹنگ اور پھر وکٹ کیپنگ کو انتہائی دلیرانہ اور شاندار قرار دیا تھا۔ ٹیم کی مینیجمنٹ اور بقیہ کھلاڑی بھی رضوان کی فوری ریکوری پر بہت خوش ہوئے اور میچ میں ان کی کارکردگی کو متاثر کن قرار دیا تھا۔
ع ح/ع س (اے ایف پی)