کراچی : پاکستانی شوبز انڈسٹری کی مقبول اداکارہ و ماڈل نادیہ حسین کا گزشتہ ماہ ایک انٹرویو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوا تھا جس میں انہوں نے مردوں کے کام عورت پر فرض نہ ہونے سے متعلق بات کی تھی۔ان کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔اب اداکارہ کی ایک اور پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو ہورہی ہے جس پر کافی بحث بھی چل رہی ہے۔ نادیہ حسین نے تمام خواتین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سب خواتین کو شادی کے وقت اور اس کے بعد طلاق کے قانونی حق سے متعلق معلوم ہونا چاہیے۔اداکارہ و ماڈل نے سوشل میڈیا ویب سائٹ انسٹاگرام پر مسلم گھرانے کے قانون ، سن 1961 اور نکاح نامے کی شق 18 شئیر کی جس کے مطابق خواتین کو اپنے شوہر کو طلاق دینے کا حق رکھتی ہے۔
نادیہ حسین نے کہا کہ تمام خواتین کو نکاح نامے کی شق 18 کے بارے لازمی علم ہونا چاہیئے۔اداکارہ نے معاشرے میں پھیلی عام غلط فہمی کی نشاندہی کی جس کے مطابق عورتوں کو طلاق کا حق نہیں حاصل ہونا چاہیے کیونکہ ان کے جذبات غالب آجاتے ہیں، جس کے باعث وہ اپنی شادی کو بلا وجہ ختم کر دیتی ہیں۔نادیہ حسین نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ کوئی بھی سمجھدار خاتون خوشی خوشی اپنی شادی اور گھر کو تباہ نہیں کرے گی اگر وہ محبت کے ساتھ رہنے والی ہوگی اور خوش ہوگی تو اپنا گھر بنائے گی۔انہوں نے مزید لکھا کہ متعدد مرد و خواتین یہ سچ تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہیں کہ اہلیہ کو طلاق کا قانونی حق حاصل ہے۔نادیہ حسین نے آخر میں لکھا کہ میرا مقصد لوگوں کو گمراہی کی طرف لے جانے کا نہیں بلکہ میں آپ کو حقوق بتانا چاہتی ہوں۔
ملکی سیاست میں بڑی ہلچل، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی