اسلام آباد: برصغیر کے مقبول ترین اداکار دلیپ کمار کی طبیعت ایک بار پھر بگڑ گئی ۔طبیعت خراب ہونے پران کی اہلیہ سائرہ بانو نے گزشتہ روز پاکستان میں دلیپ کمار کے قریبی دوست ملک فدا الرحمن کو ٹیلی فون کرکے بتایا کہ دلیپ کمار ’’یوسف خان‘‘ کی صحت یابی ٓکے لئے دعا کی گئی ۔ہسپتال میں ان کے تمام ٹیسٹ کیے جارہے ہیں اور ابھی ان کی صحت میں بہتر شروع ہوئی ہے ۔ محترمہ سائرہ بانو نے ملک فدا الرحمن کو بتایا کہ ہندو جار ہسپتال مکمل طور پر کورونا فری ہے اور گھر کے بالکل قریب ہے ۔سائرہ بانو ن ے ملک فدا الرحمن سے درخواست کی کہ پاکستان میں بسنے والے دلیپ کمار کے مداحوں سے اپیل ہے کہ ان کی صحت کی بہتری کیلئے دعا کی جائے ۔
واضح رہے کہ دلیپ کمار کو گزشتہ ماہ بھی اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم صحت بہتر ہونے پر انہیں گھر جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔ ان کا شمار بھارت کے بہترین اور سینئر اداکاروں میں ہوتا ہے۔وہ 1997 میں پاکستان آئے تھے جہاں انھیں پاکستان کے اعلی اعزاز نشان امتیاز سے نوازا گیا۔ دلیپ کمار پاکستانی حکومت کی جانب سے یہ اعزاز حاصل کرنے والے دوسرے ہندوستانی ہیں۔دلیپ کمار کے نام سے پہچانے جانے والے محمد یوسف خان 1922 میں پاکستان کے شہر پشاور میں پیدا ہوئے، 1940 میں بھارت کے شہر پونے منتقل ہوئے۔ برصغیر کی فلم انڈسٹری پر راج کرنے والے ستارے نے فنی زندگی کا آغاز جوار بھاٹا سے کیا، فلم جگنو میں لازوال کردار نبھانے پر انہیں ٹریجڈی کنگ یعنی المیہ کرداروں کا بادشاہ پکارا جانے لگا۔انہیں بالی ووڈ کی تاریخ کا کامیاب اور عظیم ترین اداکار تصور کیا جاتا ہے۔ 60 سالہ فلمی کریئر پر محیط سفر میں دلیپ کمار نے کئی کامیاب فلموں میں کام کیا۔انہوں نے 1966 میں بالی ووڈ اداکارہ سائرہ بانو سے شادی کی۔ ہر کردار کو دل سے نبھا کر امر کرنے والے دلیپ کمار کو بھارتی حکومت نے 1995 میں ہندوستان کے سب سے بڑے فلمی ایوارڈ دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا۔