لاہور (ویب ڈیسک) خلیل الرحمان قمر سے اداکارہ ریشم دو گھنٹے تک کیوں معافیاں مانگتی رہی؟ خلیل الرحمان قمر نے ریشم کو معاف کیوں نہ کیا؟ خلیل الرحمان قمر نے منصور علی خان کو گھٹیا اور بدتمیز اینکر کیوں کہا؟ سنئے خلیل الرحمان قمر کی زبانی۔ خلیل الرحمان قمر نے انکشاف کیا کہ منصورعلی خان کے شو میں شریک ایک اداکارہ کچھ ماہ قبل ایک پارٹی میں ملی جس میں عدنان صدیقی اور ہمایوں سعید بھی شریک تھے۔ وہاں سب لوگ مجھے بڑے پیار اور عقیدت سے مل رہے تھے اور وہ بڑے ڈیسنٹ لوگوں کی پارٹی تھی۔ اچانک ایک عورت میرے سامنے ہاتھ جوڑتی ہے اور ایک پاؤں پڑجاتی ہے
تو میں نے ہمایوں سعید سے کہا کہ اسے لے جاؤ یہاں سے، میں یہاں انجوائے کرنے کیلئے آیا ہوں۔ ہمایوں نے مجھے ریکویسٹ کی کہ چلیں چھوڑدیں معاف کردیں۔ میں نے کہا کہ بھائی تیری مہربانی! میں اسے معاف کرنیوالا نہیں، لے جاؤ اسکو یہاں سے۔۔ ایک دو لوگوں نے کہا تو میں نے کہا کہ میں گالیاں دوں گا یہاں پہ۔۔ ہمایوں کو سمجھ آگئی کہ یہاں گالیاں شروع ہوجائیں گے، اس نے اسے سمجھایا کہ اب نہیں ہوسکتا۔ اسکی بہن مسلسل دو گھنٹوں سے مجھ سے منصور علی خان کے شو میں شرکت سے متعلق خلیل الرحمان قمر نے کہا کہ مجھے بتایاگیا کہ یہ شو لائیو ہوگا لیکن پہلے ڈھائی منٹ ریکارڈڈ تھے اور میں نے دیکھا کہ منصور علی خان جیسا گھٹیا شخص بدتمیزی کررہا ہے اور اسکی گفتگو اسقدر عامیانہ اور انتقامی ہے اور میں نے دیکھا اسکی طرف کیونکہ وہ تو رک نہیں سکتا تھا۔ مجھے پتہ چل گیا کہ یہ شو پلانٹڈ تھے اور میں نے فیصلہ کرلیا کہ بے عزتی اس آدمی کی کرنی ہے، یہ بدتمیز اور گھٹیا شخص۔۔ اور آپ نے اسکو ایسا کوئی جملہ نہیں کہنا جو اسکو چاہئے۔۔ دوسرا آپ کسی بھی صورت میدان چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔۔ تیسرا آپ نے پینل کے شرکاء کو کچھ نہیں کہنا۔ میں اس شو میں عامر لیاقت کو دیکھ کر حیران ہوا، میں نے سوچا کہ اگر اسے کچھ کہا تو اسے 10، 12 شو اور مل جائیں گے، انہیں اپنی موت ہی مارنا ہے۔ میں نے ایک دفعہ چیک بھی کیا اور کہا کہ میں شو چھوڑ کر چلاجاؤں؟ اس (منصورعلی خان)نے کہا کہ چلے جاؤ ۔ میں نہیں گیا، اگر چلاجاتا تو وہ ۔۔۔ رہتا۔