اسلام آبا د (مانیٹرنگ ڈیسک) انسداد دہشتگردی عدالت نے دھرنا کیس کی سماعت کے دوران پولیس کی جانب سے کیس کا چالان جمع نہ کرائے جانے پر برہمی کا اظہار کیا ۔ جبکہ جسٹس قاضی عیسیٰ کیس کی سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل پر بھی برہم ہوتے رہے۔عدالت نے بارہا مولوی خادم رضوی کے ذریعہ معاش کی بابت پوچھا ۔ جس پر انھیں بتایا گیا کہ وہ
ایک مسجد کے خطیب ہیں اور انھیں عطیات دیے جاتے ہیں۔ دھرنے سے متعلق جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دھرنے کےلئے پہلے سے ایک کروڑ روپے کے عطیات جمع کرائے گئے ۔جبکہ خادم رضوی نے اپنے معتقدین کو کہہ رکھا تھا کہ یا تو وہ دھرنے میں شرکت کریں یا 300روپے فی کس جمع کرائیں۔ آئی ایس آئی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فیصل آباد کے رہائشی معروف کاروباری شخصیت اور چینل 92 نیوز کے مالک میاں عبد الرشید نے دھرنا دینے والے مظاہرین کو کھانا دیا۔شیخ رشید ، اعجازالحق ،تحریک انصاف اسلام آباد کے علماء ونگ اور پیپلز پارٹی کے لیڈر شیخ حمید نے بھی دھرنے کو سپورٹ کیا۔آئی ایس آئی کی رپورٹ کے مطابق سپورٹ کرنے والوں میں کالم نگار اورٹی وی کمنٹیٹر اوریا مقبول جان بھی شامل تھے۔6 وکلاء اور 3 ٹریڈ یونینز نے بھی فیض آباد دھرنے کو سپورٹ کیا ،برٹش مسلم ڈیلیگیشن اور سفارتکار ، سپین کے مسلمانوں کا وفد بھی دھرنے کے قائدین اور شرکاء سے ملا۔آئی ایس آئی کی رپورٹ کے مطابق سپورٹ کرنے والوں میں کالم نگار اورٹی وی کمنٹیٹر اوریا مقبول جان بھی شامل تھے۔6 وکلاء اور 3 ٹریڈ یونینز نے بھی فیض آباد دھرنے کو سپورٹ کیا ،برٹش مسلم ڈیلیگیشن اور سفارتکار ، سپین کے مسلمانوں کا وفد بھی دھرنے کے قائدین اور شرکاء سے ملا۔