اسلام آباد( ویب ڈیسک)نیب کی حکومت پر ایک اور عنایت، وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کو نیب نے کلین چٹ دے دی، نواز شریف اور آصف زرداری کے خلاف نیب نئے ریفرنسس دائر۔ تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اورسیز سید ذوالفقار بخاری کو نیب سے کلین چٹ دے دی ہے۔ اس کے علاوہ نیب کی جانب سے ایک اور فیصلہ بھی سامنے آیا جس میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری پر نئے ریفرنسس دائر کیے گئے ہیں۔یاد رہے کہ نیب نے سابق صدر آصف زرداری،
سابق وزرائے اعظم محمد نواز شریف ،یوسف رضا گیلانی، خواجہ انور مجید ، سابق برطانوی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن ودیگر کیخلاف بدعنوانی کے ریفرنسز دائر کرنے اور چار انوسٹی گیشنز کی منظوری دیدی ہے جبکہ چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے احتساب سب کیلئے کی پالیسی کے تحت گزشتہ28 ماہ میں 158 ارب روپے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے،اس وقت 1275 بدعنوانی کے ریفرنسز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ،مالیت تقریباًً 943 ارب روپے ہے تمام ڈائریکٹر جنرلز شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائیں۔قومی احتساب بیورو (نیب)کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین قومی احتساب بیورو ب جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا ۔اجلاس میںڈپٹی چئیرمین نیب ، پراسیکیوٹر جنرل اکائو نٹبلٹی نیب ،ڈی جی آپریشن نیب اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں، تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں، نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کر نے کے بعد مزید کاروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بدعنوانی کے 3ریفرنسز کی منظوری دی گئی ، جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںسابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی ، سابق صدر آصف علی زرداری،محمد نواز شریف سابق وزیر اعظم، خواجہ انور مجید، خواجہ عبدالغنی مجیدکے خلاف جعلی بینک اکائونٹس سکینڈل میں بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی،ملزمان پر سرکاری توشہ خانہ سے قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے گاڑیاں ، تحائف لینے کاالزام ہے۔









