لاہور (ویب ڈیسک) تجزیہ کار صابر شاکر نے کہا ہے کہ معیشت کی بہتری کی باتیں ہو رہی ہیں لیکن عام آدمی کی زندگی پر کوئی اثر نہیں پڑ رہا ہے ، وزیر اعظم کے پا نچ مشیر ہیں، یہ سب غیر منتخب ہیں جن کو عوام کے مسائل کا کوئی ادراک نہیں ۔ پروگرام 92 ایٹ 8 میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا نوازشریف پورے سسٹم کو انگوٹھا دکھا کر چلے گئے ، اب رپورٹس کی انکوائری کیا ہوگی،یہ حقیقت ہے کہ بہت سارے لوگ جانتے تھے کہ کچھ ہورہاہے ،اگر عمران خان کو پتہ نہیں تھاتو انہیں چاہئے کہ وہ اپنے لوگوں کو تلاش کریں
جنہوں نے انہیں نہیں بتایا ،ن لیگ کی طرف سے خواجہ آصف،شہبازشریف،مریم نواز کو پتہ تھا کہ کیا ہورہاہے ،میرا سوال ہے کہ ہمایوں اختر کو جولائی میں کس نے بتایا تھاکہ ایک جہاز آئے گا اور وہ نوازشریف کو لے کرچلا جائے گا۔انہوں نے کہا میرا خیال ہے کہ ہوائوں کے رخ میں تھوڑا سا وقفہ آئے گا، اس کے بعد بدلے گا،اگر چیف الیکشن کمشنر کا بس چل گیا تووہ چھ دسمبر سے پہلے کوئی نہ کوئی فیصلہ کرکے جائیں گے ، وہ پی ٹی آئی کیخلاف ہی فیصلہ کرکے جائیں گے ۔تجزیہ کار ایاز خان نے کہا اس حکومت کا یہی المیہ ہے کہ انہیں کسی چیز کا ادراک نہیں،اس میں کوئی شک نہیں کہ اس حکومت کے ساتھ ہاتھ ہوا ہے ۔انہوں نے کہا عمران خان نے جب نوازشریف کو بھجوادیا اور انہوں نے پیغام دیا کہ وہ جارہے ہیں اور شاہانہ انداز میں جارہے ہیں، اب وزیراعظم لکیر پیٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاہماری حالت یہ ہے کہ کام کسی نے نہیں کرنا ہے ، سب بڑھکیں مارتے ہیں ۔تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا وزیراعظم نے کبھی گھر چلا یا نہ کوئی نوکری کی نہ کاروبار کیا، ان کے مطابق تو معیشت بڑی ٹھیک چل رہی ہے ،سب سے زیادہ نااہل تو عمران خان ہیں جو اپنی ٹیم نہیں بناسکا ،ہر چیز تو انہوں نے مہنگی کردی ،اگر یہ پانچ سال رہے تو پاکستان میں قبروں کی جگہ نہیں ملے گی۔انہوں نے کہا میرا ارادہ تھاکہ اس پروگرا م میں دو خبریں دوں لیکن ڈر ا ورخوف کیوجہ سے نہیں بتارہا،نوازشریف عمران خان کی مرضی سے گئے ہیں، اب وہ اپنے ووٹرز کو بے وقوف بنانے کیلئے ایسے خطابات کررہے ہیں۔