Wednesday January 22, 2025

والد تہجد کے عادی ہیں ، ان سے مل لوں تو پھر بیشک مجھے جیل لے جائیں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)والد تہجد کے عادی ہیں ، ان سے مل لوں تو پھر بیشک مجھے جیل لے جائیں ، مریم نواز نے ہسپتال میں پولیس والوں سے درخواست کی تو انہوںنے آگے سے ان کیساتھ کیا کام کر ڈالا۔۔۔۔ سروسز اسپتال میں زیر علاج سابق وزیراعظم نواز شریف سے ان کی صاحبزادی مریم نواز کی ملاقات اور ان کو جیل واپس لے جانے سے پہلے کا تمام احوال کالم نگار ارشد وحید چوہدری نے بیان کر دیا۔ انہوں نے اپنے حالیہ کالم میں لکھا کہ مریم نواز کو توڑنے کے لیے ہر حربہ آزمایا گیا، وہ جیل کی سختیاں بھی بہادری سے سہتی رہی اور اُف تک نہ کی لیکن والد کی بیماری نے اسے توڑ ڈالا اور وہ سسک پڑی کہ وہ اپنے اوپر ہونے والی ہر سختی برداشت کر سکتی ہے

لیکن والد کی تکلیف اس سے برداشت نہیں ہوتی۔ کالم نگار نے بتایا کہ مریم نواز کو توڑنے والے اس کی اس کمزوری سے بخوبی واقف ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ نواز شریف سے مل کر جب اس کی طبیعت خراب ہوئی اور والد کے ساتھ والے وارڈ میں داخل کر لیا گیا تو جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات دو بجے اسے کوٹ لکھپت جیل کے حکام نے آ کر جگایا اور بتایا کہ وہ اسے واپس لینے آئے ہیں۔ مریم نواز نے انہیں بتایا کہ اس کے والد سو رہے ہیں، وہ تہجد کی نمازا دا کرتے ہیں، تھوڑی دیر میں وہ بیدار ہو جائیں گے تو وہ ان سے مل لے پھر اسے واپس جیل لے جائیں لیکن جیل حکام نے جواب دیا کہ اوپر سے حکم آیا ہے کہ آپ کو ایک سیکنڈ میں واپس لے کر جائیں اور یوں جیل کی زبان میں قیدیوں کی گنتی بند ہونے کے باوجود مریم نواز کو واپس لے جا کر جیل میں بند کر دیا گیا۔ کالم نگار ارشد وحید نے نواز شریف کی بیماری کا مذاق اُڑانے والوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ نواز شریف کی بیماری پہ بھی تنقید کرنے والے رہنماؤں کی تربیت کا اثر ہی ہے کہ اپنے والد کی بیماری پہ اپنے جذبات پہ قابو نہ رکھ پانے والی مریم نواز عدالت پیشی کے موقع پہ اپنے بیٹے سے لپٹ کر روئی اور اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو کچھ لوگوں نے اس پر بھی ٹھٹھے لگائے۔

FOLLOW US