Wednesday January 22, 2025

سٹیٹ بینک کی رپورٹ وزیراعظم کی جانب سے معیشت میں بہتری کے بیان کے متضاد نکلی

کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ مہنگائی 4 سال بعد اپنے ہدف سے زائد رہی، ترقی کا ہدف 6.6 فیصد کی بجائے 3.3 فیصد رہا، دیہی اور شہری آمدنی میں کمی ہوئی ہے، معاشی سست روی کے باعث گھریلو اخراجات میں کٹوتی دیکھی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسٹیٹ بینک نے 30 جون کو ختم ہونے والے مالی سال کی جائزہ رپورٹ پیش کردی۔

مالی سال میں ترقی کا ہدف 6.6 فیصد کی بجائے 3.3 فیصد رہا۔زراعت کے شعبے میں شرح نمو0.8 فیصد رہی۔ صنعتی شرح نمو1.4فیصد، اور مہنگائی کی شرح 7.3 فیصد رہی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق جاری کھاتوں کا خسارہ 4.8 فیصد اور مالیاتی خسارہ 8.9 فیصد رہا۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مالی سال میں معاشی شرح نمو9 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔ شرح سود میں اضافہ ہوا ہے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ مہنگائی 4 سال بعد اپنے ہدف سے زائد رہی۔ اسٹیٹ بینک نے کہا کہ دیہی اور شہری آمدنی میں کمی ہوئی ہے۔ معاشی سست روی کے باعث گھریلواخراجات میں کٹوتی دیکھی گئی۔ دوسری جانب ایشیائی ترقیاتی بینک نے سندھ میں سیکنڈری تعلیم کے فروغ کے لیے ساڑھے 7 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان میں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد 2 کروڑ 28 لاکھ ہے، ان میں سے 28 فیصد بچوں کا تعلق سندھ سے ہے، صوبے میں سیکنڈری تعلیم کے فروغ کے لیے 7 کروڑ 50 لاکھ ڈالر قرض دیا جائے گا۔

اعلامیے کے مطابق منظور کئے گئے قرض سے سندھ کے 10 اضلاع میں سیکنڈری اسکول کے 160 نئے بلاک تعمیر کئے جائیں گے۔خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں بھی ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 20 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دی تھی جو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے استعمال ہو گا۔

FOLLOW US