اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں مقبوضہ جموں وکشمیراورافغانستان کی صورتحال کےتناظرمیں وزیراعظم نے اپنا آئینی اختیار استعمال کیا۔انہوں نے کہا خطے کی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ کیا۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں اصل حقائق اس وقت سامنے آئیں گے جب کرفیو اٹھے گا۔ان کامزید کہنا تھا کہ اےایف پی کی رپورٹ کےمطابق ہفتے کے روزبھی کرفیو توڑنے کی کوشش کی گئی ہے۔ بھارتی سیکیورٹی فورسز اور کشمیریوں کے مابین مڈ بھیڑ کی اطلاعات ہیں۔شاہ محمود
قریشی نے کہا ہندوستان کے وزیر دفاع کے غیرذمہ دارانہ بیان اور ان کے عزائم سب کے سامنے ہیں۔ ایک واضح پیغام آج دنیا کےسامنےہےکہ پاکستان کی سیاسی اورعسکری قیادت ایک پیج پر ہے۔وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ہٹے گا تو حالات کا پتہ چلے گا، بھارتی وزیر دفاع کے بیان کے بعد ان کے ارادوں پر شک نہیں ہونا چاہئے۔بھارتی وزیر دفاع نے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق پالیسی پر نظر ثانی کرنے کا اعلان کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال میں پہل سے متعلق پالیسی پر نظر ثانی کرسکتے ہیں۔