اسلام آباد (آئی این پی ) سپریم کورٹ نے بے نامی اکاونٹس کیس کے ملزم کی بریت کے خلاف نیب کی ایک اور درخواست مسترد کردی ، چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ نیب ڈیلیں کرتا ہوگا ہم ڈیلیں نہیں فیصلے کرتے ہیں،دستاویزات میں کوئی شواہد نہیں جس سے معلوم ہو کہ محمد نواز کے اکا ونٹ تھے یا اس
نے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بت نامی اکاونٹس کیس کی سماعت کی جس میں عدالت عظمیٰ نے ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے بے نامی اکاونٹس کیس کے ملزم کے خلاف نیب کی ایک اور درخواست مسترد کردی۔عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ ٹرائل کورٹ نے محمد نواز نامی ملزم کوسات سال کی سزا سنائی تھی مگر ہائیکورٹ نے ملزم کو بری کرنے کا حکم دیا تھا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ہائیکورٹ نے شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا۔چیف جسٹس پاکستان نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ نیب نے اپنے ریفرنس میں لکھا کہ محمد نواز نے کوئی اکانٹ نہیں کھولا۔ دو اکانٹس محمد نواز کے بھائیوں کے تھے۔ایڈیشنل نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ اکاونٹ میں18 لاکھ 90 ہزار کی رقم کیش کی صورت میں جمع کرائی گئی۔ قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا دستاویزات میں کوئی شواہد نہیں جس سے معلوم ہو کہ محمد نواز کے اکا ونٹ تھے یا اس نے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔اس پر ایڈیشنل نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ایک ڈیل کرتے ہیں میں پیرا گراف پڑھتا ہوں اگر جرم ثابت نہ ہوا تو میں چپ کر جاں گا۔چیف جسٹس پاکستان نے نیب پراسیکیوٹر کی یہ دلیل سن کر ریمارکس دیے کہ نیب ڈیلیں کرتا ہوگا ہم ڈیلیں نہیں فیصلے کرتے ہیں۔