کراچی(نیوز ڈیسک ) گزشتہ دنوں مبینہ طور متنازع بیان کی وجہ سے تنقید کا شکار ہونے والی پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن سندھ اسمبلی سندھ میں ہسپتالوں کے حوالے سے بنائے گئے قوانین اور ہسپتالوں میں ہونے والی غفلت سے جاں بحق ہونے والے بچوں کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں، انہوں نے بتایا کہ ان کے اپنے دو بچے چھوٹی عمر میں وفات پا گئے تھے اور ان کے 11سالہ بیٹے کی موت اس لیے ہوئی تھی کیونکہ اسے ہسپتال والوں کی جانب سے ابتدائی طبی امداد نہیں
دی جا سکی تھی۔ شہلا رضا نے بتایا کہ عید کے تیسرے روز ان کے بچوں کو حادثہ پیش آیا تھا جس میں انکی کم سن بیٹی موقعہ پر دم توڑ گئی تھی اور ان کا 11سالہ بیٹا ہسپتال میں لاوارث پڑا رہا اور کسی ڈاکٹر نے اسے ابتدائی طبی امداد نہیں دی جس کے باعث اسکی موت واقع ہو گئی۔ شہلا رضا سندھ اسمبلی کی رکن ہیں اور سندھ کابینہ میں خواتین کے حقوق کی وزیر ہیں، انہوں نے بتایا کہ ایسے حادثات سے بچنے کے لیے یہ قانون بنایا گیا ہے کہ اگر کوئی بھی مریض یا زخمی کسی بھی ہسپتال لایا جائے گا تو اس کا علاج لازمی کیا جائے گا۔