لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے کہا ہے کہ مجھے کھلے الفاظ میں دھمکیاں دی جا رہی ہیں ، ایک دوپٹے پر مجھے تنقید کا نشانہ بنایا گیا، کتاب لکھنے کا مقصد سچ سامنے لانا ہے ۔ بدھ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ریحام خان نے کہا کہ کتاب پبلشرز کے پاس ہے عنقریب منظر عام
پرآئے گی۔ اگر پبلشرز نے مناسب سمجھا تو میری کتاب اگلے ہفتے میں منظر عام پر آسکتی ہے ۔کسی کو معلوم نہیں کہ کتاب میں کیا ہے ۔ ابھی تک کسی نے میری کتاب کا ڈرافت نہیں دیکھا ۔ ریحام خان نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے میرا غلط استعمال کیا ۔ مجھ پر الزام لگانے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں ۔ میرا عمران خان سے کوئی ذاتی جھگڑا نہیں تھا ۔ عمران خان کے نہیں پی ٹی آئی کے نظریے کے خلاف ہوں ۔ ابھی تک تو کچھ کیا بھی نہیں لوگ کیوں ڈر رہے ہیں ۔ عمران خان سیاسی شخصیت ہیں وہ ہر سوال کا سیاسی جواب دیتے ہیں ۔ ایک کتاب سے خوف پھیلا ہوا ہے ۔ اقتدار میں آنے والی پارٹی کے لوگوں کی زبان کو دیکھیں ۔ عون چوہدری مجھ پر تنقید کرکے سمجھتے ہیں کہ ان کو شائد کوئی عہدہ مل جائے گا ۔ ریحام خان ے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں حنیف عباسی یا عابد شیر علی سے کوئی تعلق نہیں ۔ اپنی غلطیوں کا ذمہ دار دوسروں کو نہیں ٹھہرانا چاہیے ۔ طلاق کے بعد مجھ پر طرح طرح کے الزام لگائے گئے جو کچھ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا وہ سب کچھ اپنی کتاب میں لکھا ہے ۔ نظریے کی بنیاد پر میری اور عمران خان کی
راہیں الگ الگ ہوئیں ۔ اپنے نکاح سے متعلق بات کرتے ہوئے عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے کہا کہ 31 اکتوبر 2014 کو میری عمران خان سے شادی ہوئی 8 کا نکاح بھی رجسٹرڈ نہیں کیا گیا ۔ مجھے شادی کی اصل تاریخ بتانے سے روکا گیا ۔ ریحام خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے کچھ رہنماؤں نے مجھے عمران خان سے متعلق بات کرنے سے روکا ۔ شہبازشریف سے 2014 کے دھرنے سے کچھ روز قبل ملاقات ہوئی ۔ میں ایک برطانوی شہری ہوں ۔ میرا معاشی نقصان ہوا مجھے دھمکایا گیا شکر ہے میں نے ابھی تک برطانوی نیشنلٹی نہیں چھوڑی ۔