Saturday May 18, 2024

حکومت کو اب کوئی نہیں ہٹا سکتا!! اپوزیشن جماعتوں کی تمام منصوبہ بندی دھری کے دھری رہ گئی حکومت کیخلاف محاذ پر شکست کا سامنا کر نا پڑگیا

حکومت کو اب کوئی نہیں ہٹا سکتا!! اپوزیشن جماعتوں کی تمام منصوبہ بندی دھری کے دھری رہ گئی حکومت کیخلاف محاذ پر شکست کا سامنا کر نا پڑگیا

لاہور (نیوزڈیسک) اپوزیشن حکومت کے خلاف پارلیمنٹ میں قرارداد لانے پر متفق نہ ہو سکی۔میڈیارپورٹس کے مطابق جے یو آئی ایف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور پیپلز پارٹی کے چئیرمین آصف علی زرداری کے مابین ملاقات ہوئی تھی جس میں طے کیا گیا تھا کہ حکومت کے خلاف قرارداد پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔کہا گیا تھا کہ مولانا فضل

الرحمٰن اے پی سی کی سربراہی کریں گے تاہم اب بتایا گیا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں حکومت کے خلاف متفقہ قرارداد لانے پر متفق نہیں ہو سکی۔قرارداد کو پارلیمنٹ کے بجائے اے پی سی میں پیش کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔اے پی سے میں ملک گیر احتجاج کی تجویز بھی پیش کی جائے گی۔خیال رہے پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر مملکت آصف زرداری نے کہا تھا کہہ موجودہ حکومت کی نااہلی جلد ہی سامنے آگئی ہے،تمام سیاسی جماعتوں کو ملکر قرارداد لانی ہوگی کہ موجودہ حکومت ملک نہیں چلا سکتی،مشرف نے امریکا سے امداد لیکر ملک چلایا،ہمارا دور شروع ہوا توامداد بند ہوئی،ہم نے مشکل حالات میں حکومت سنبھالی تھی۔آصف زرداری نے کہا کہ ہمیں ملک کی سمت کا تعین کرنا ہے۔اب ملک کے لیے اصولی فیصلوں کا وقت آگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دور میں مستقبل کی پالیسیاں لیکر آئیں تھے لیکن میاں نوازشریف نے وہ بند کردی ہیں۔ اب بھی یہ پالیسیاں چل سکتی تھیں۔لیکن اس وقت سلیکٹڈ وزیراعظم ہے ہم کیا کرسکتے ہیں؟ ایسا وزیراعظم جو ہیلی کاپٹر میں گھر جاتا اور آتا ہے۔ایسا وزیراعظمجس کے بارے کہا جاتا ہے کہ وزیراعظم کا گھر ریگولرائز کردیں۔انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ میں جو آج کیس بھگت رہا ہوں اس کی نیٹ سے ایف آئی آر دیکھ لیں وہ میں میاں صاحب کے دور کا بنایا ہوا نیب کاکیس بھگت رہا ہوں۔شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری نے کہا کہ این آر او سیاسی مخالفین کے ڈھگوسلے ہیں۔یہ صرف ان کی پبلسٹی کا ذریعہ ہے۔مجھے تواین آر او سے کوئی فائدہ نہیں ہوا میرے خلاف توسارے کیس دوبارہ کھل گئے ہیں۔این آر او کا کسی اور کو فائدہ ہوا تو مجھے علم نہیں۔

FOLLOW US